عقلمند کون؟؟؟؟ ذرا نہیں پورا سوچیے

Hepatitis

Hepatitis

تحریر : رشید احمد نعیم
28 جولائی کوHEPATITIS کی آگاہی کا عالمی دن ہے ۔ راقم الحروف اس موضوع پہ لکھ رہا تھا کہ ایک فیس بُک فرینڈ نے ایک دلچسپ واقعہ بھیج کر کہا کہ اس کو اپنے کالم کا حصہ ضرور بنائیں۔ اس دوست کی خواہش کے احترام میںHEPATITIS والے کا لم کو صبح تک موخر کرتے ہوئے اس کی نوک بلک سنوار کر آپ کی خدمت میں من و عن پیش کر رہا ہوں۔پڑھیے اور خود ہی اندازہ لگائیں کہ پاکستانی عوام کیا سوچتی ہے ؟؟ایک شخص جنگل کے درمیان سے گزر رہا تھا کہ اس نے جھاڑیوں کے درمیان ایک سانپ پھنسا ہوا دیکھا۔

سانپ نے اس سے مدد کی اپیل کی تو اس نے ایک لکڑی کی مدد سے سانپ کو وہاں سے نکالا۔ باہر آتے ہی سانپ نے کہا کہ” میں تمہیں ڈسوں گا”۔ اس شخص نے کہا کہ” میں نے تمہارے ساتھ نیکی کی ہے تم میرے ساتھ بدی کرنا چاہتے ہو؟؟؟”۔ َ سانپ نے کہا کہ” ہاں نیکی کا جواب بدی ہی ہے” ۔اس آدمی نے کہا کہ” چلو کسی سے فیصلہ کرالیتے ہیں”۔

چلتے چلتے ایک گائے کے پاس پہنچے اور اس کو سارا واقعہ بیان کرکے فیصلہ پوچھا تو اس نے کہا کہ” واقعی نیکی کا جواب بدی ہے کیونکہ جب میں جوان تھی اور دودھ دیتی تھی تو میرا مالک میرا خیال رکھتا تھا اور چارہ پانی وقت پہ دیتا تھا لیکن اب میں بوڑھی ہوگئی ہوں تو اس نے بھی خیال رکھنا چھوڑ دیا ہے”۔یہ سن کرسانپ نے کہا کہ” اب تو میں ڈسوں گا ”اس آدمی نے کہا کہ” ایک اور فیصلہ لے لیتے ہیں ”۔ سانپ مان گیا اور انہوں نے ایک گدھے سے فیصلہ کروایا۔

Goodness

Goodness

گدھے نے بھی یہی کہا کہ” نیکی کا جواب بدی ہے کیونکہ جب تک میرے اندر دم تھا میں اپنے مالک کے کام آتا رہا جونہی میں بوڑھا ہوا اس نے مجھے بھگا دیا”۔سانپ اس شخص کو ڈسنے ہی لگا تھا کہ اس نے منت کرکے کہاکہ” ایک آخری موقع اور دو ”، سانپ کے حق میں دو فیصلے ہوچکے تھے اس لیے وہ آخری فیصلہ لینے پہ مان گیا ، اب کی بار وہ دونوں ایک بندر کے پاس گئے اور اسے سارا واقعہ سناکرکہا کہ فیصلہ کرو۔

اس نے آدمی سے کہا کہ” مجھے ان جھاڑیوں کے پاس لے چلو ۔سانپ کو اندر پھینکو اور پھر میرے سامنے باہر نکالو ۔ اس کے بعد میں فیصلہ کروں گا”۔وہ تینوں واپس اسی جگہ گئے۔ آدمی نے سانپ کو جھاڑیوں کے اندر پھینک دیا اور پھر باہر نکالنے ہی لگا تھا کہ بندر نے منع کردیا اور کہا کہ” اس کے ساتھ نیکی مت کر ، یہ نیکی کے قابل ہی نہیں”۔

خدا کی قسم وہ بندر پاکستانی عوام سے زیادہ عقل مند تھا ، پاکستانیوں کو بار بار ایک ہی طرح کے سانپ مختلف ناموں اور طریقوں سے ڈستے ہیں لیکن ہمیں یہ خیال نہیں آتا کہ یہ سانپ ہیں ان کے ساتھ نیکی کرنا اپنے آپ کو مشکل میں ڈالنے کے برابر ہے…!!!۔

Rasheed Ahmad Naeem

Rasheed Ahmad Naeem

تحریر : رشید احمد نعیم