واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ کے سابق صدر بل کلنٹن نے کہا ہے کہ ان کی اہلیہ اور بہترین دوست ہلیری کلنٹن کو ملک کی قیادت کرنی چاہیے۔
انھوں کے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن سے خطاب میں کہا کہ ہلیری کلنٹن ’تبدیلی لانے والی بہترین انسان ہیں جنھیں میں جانتا ہوں۔‘ اپنے خطاب میں انھوں نے ہلیری کلنٹن سے ذاتی تعلق کے بارے میں بتایا کہ وہ ان سے کیسے ملیں اور وہ عوامی خدمت کے لیے کتنی پر عزم ہیں۔
ہلیری کلنٹن باقاعدہ طور پر ڈیمو کریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار نامزد کر دی گئی ہیں۔ وہ امریکہ میں کسی بھی بڑی پارٹی کی جانب سے عہدۂ صدارت کے لیے نامزد پہلی خاتون ہیں۔ رات کے اختتام پر ہلیری کلنٹن نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ’مجھے یقین نہیں آ رہا کہ ہم نے روایات کے دیوار میں ایک بڑی دراڑ ڈال دی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا ’اگر کوئی ننھی لڑکی اس وقت جاگ رہی ہے تو میں اس سے کہنا چاہتی ہوں کہ میں شاید پہلی خاتون صدر بن جاؤں گی لیکن آپ میں سے کوئی ایک دوسری بھی ہو گی۔‘ اس سے پہلے بلِ کلنٹن نے بتایا کہ کس طرح سنہ 1971 میں وہ دونوں قانون کی تعلیم کے دوران ملے۔ انھوں نے کہا ’میں نے اپنی بہترین دوست سے شادی کی۔ ہم تب سے ایک ساتھ چلتے ہیں بات کرتے اور ایک ساتھ ہنستے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سابق وزیرِ خارجہ کا صدارت کے عہدے کے لیے انتخاب منفرد ہے۔‘ بل کلنٹن نے کہا ’ہلیری نے عوامی خدمات کے زمرے میں مجھے ایک نئی دنیا دکھائی۔‘ بل کلنٹن کے خطاب سے چند گھنٹے قبل ان کی اہلیہ ہلیری کلنٹن نے فلاڈیلفیا میں منعقد ہونے والے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنوینشن کے دوران ہونے والی ووٹنگ کے نتیجے میں 2382 ووٹ حاصل کیے۔
برنی سینڈرز جنھوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار بننے کے لیے ہلیری کلنٹن کی حمایت کا اعلان کیا تھا نے جماعت کے اتحاد کی علامت کے طور پر سٹیج پر آ کر ہلیری کی نامزدگی کا اعلان کیا۔ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں اب ان کا مقابلہ ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے ہوگا۔
ہلیری کلنٹن نے ریاست ورجینیا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ٹم کین کو اپنا نائب صدارتی امیدوار منتخب کیا تھا۔ انھوں نے ایک ٹویٹ میں اپنے فیصلے کے بارے میں بتایا تھا اور وہ سنیچر کو اس کا باضابطہ اعلان کریں گی۔