کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ حق و صداقت اور بے باک و بے خوف سیاست کی علمبردار جمعیت علماء پاکستان 1950 سے مسلسل جمہوریت کش عناصر اور آمریت کے عفریت کے خلاف حق کا پرچم بلند کیے ہوئے ہے، آج ملک میں آمریت نہیں ہے مگر آمریت کی باقیات موجود ہے، فوج اور رینجرز کو مبارک دیتے ہیں کہ بلآخڑ فوج اور رینجرز نے را کے سب سے زیادہ حمایتی اور دیرینہ ساتھیوں کے گلے میں ہاتھ ڈال دیے ہیں۔
قوم اب لاشوں کی سیاست اور نام نہاد حقوق کی جنگ سے بیزار ہوچکی ہے، جو لوگ زندگی چھین لینے کے عادی ہوں وہ کیسے حقوق دے سکتے ہیں، قاتل وسیم اختر کے حلفیہ بیان کے بعد اب کسی تفتیش اور سند کی ضرورت نہیں رہتی ہے، صولت مرزا اور دیگر قاتلوں کے ساتھ قسیم اختر کے بیانات نے تمام حجت مکمل کرلی ہیں، وقت آگیا ہے کہ اس موومنٹ کا اختتام کر کے ملک سے فرعونیت اور ظلم کی داستان ختم کی جائے، کراچی و حیدرآباد سمیت سندھ کے چالیس ہزار باشندوں کی قاتل فاشٹ جماعت کا وجودملک کی سلامتی کے واضح خطرہ ہے۔
ہم یہ بھی تشویش ہے کہ کہیں فیصل اور آرمی سینٹر پر حملے میں بھی اس جماعت کے لوگ ملوث نہ ہوں، گزشتہ سال ایک رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا تھا کہ کراچی کی دہشت گرد جماعت بلوچستان کے علیحدگی پسند عناصر کے ساتھ بلواسطہ اور بلاواسطہ تعلق میں ہے، بلوچستان کی اکثر کاروائیوں میں ان کے لوگوں کا نام آیا مگر کسی وجہ سے اس رپورٹ کی تفصیلات عوام کے سامنے نہ لائی گئیں، ہم سانحہ نشتر پارک میں ساٹھ سے زائد علماء کی شہادت بھی نہیں بھولے ہیں، ہر جرم کی داستان اس گروہ سے وابستہ ہے، ایک معصوم اور ہر دلعزیز شخص امجد صابری کے قاتل کا حوالہ بھی اسی گرہ کے لوگوں میں مل رہا ہے۔
جمعیت علماء پاکستان کی سپریم کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ قاتل موومنٹ بے نقاب ہوچکی ہے، ملک دشمن عناصرکو چوک پر لٹکا یا جائے، ظالم کے ظلم کو ختم کیا جائے، بارہ مئی ملک کی آزادی و سالمیت پر حملہ تھا، کیا معلوم کہ بارہ مئی کے عناصر بھارت سے کہتے کہ حملہ کردو اور کراچی دیش بنا دو، کراچی و حیدرآباد کے تمام ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کو نہ اہل قرار دے کر نئے انتخابات کروائے جائیں، سب کچھ جان لینے کے بعد اگر حکومت، فوج اور عدلیہ دہشت گردوں کو موقع دے رہی تو پھر ہم کیا سمجھیں، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ آج ا امام نورانی اور جمعیت علماء پاکستان کی حقانیت واضح ہوگئی۔
دنیا کو ہماری حقیقت اور امام کی صداقت کا انداز ہوجانا چاہیے، جس کو ہم نے دہشت گرد کہا وہ ثبوت کے ساتھ دہشت گرد نکلا،سیکورٹی ادارے، فوج، رینجرز، حکومت اور تمام صوبائی حکومتیں اس گروہ کے کرتوت جانتی ہیں مگر مصلحت کے شکار ہوتے ہوئے چپ بیٹھیں ہیں، ہم جمہوریت کے لئے اور ملک کی سلامتی کے لئے ہر دور میں قربانیاں دیں اور ہم دیتے رہیں گے، مگر قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا اور زمین پر ہونے والے نا حق خون کا حساب دینا ہوگا، مقتولین سے انصاف یہ کہتا ہے کہ قاتلوں کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔