فرانس (جیوڈیسک) فرانس کی حکومت نے ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر پولیس کی معاونت اور امن وامان برقرار رکھنے کے لیے 10 ہزار فوجی اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی وزیر دفاع جان ایف لورڈیان نے ایک بیان میں بتایا کہ شہریوں کے تحفظ بالخصوص ملک میں ہونے والی تقریبات کے موقع پر سیکیورٹی کے لیے 10 ہزار فوجی بھی تعینات کیے جا رہے ہیں جو امن وامان کے قیام میں پولیس کی مدد کریں گے۔
مسٹر لورڈیان نے کہا کہ ہم نے وزیرداخلہ کے ساتھ ملک میں امن وامان کے حوالے سے بات چیت کی ہے۔ ملک کو امن وامان کے قیام کے لیے مزید فورسزکی ضرورت ہے۔
شہری آبادی کے تحفظ اور سیاحتی مقامات میں سیکیورٹی کے لیے مزید فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیرس میں 4000 اور ملک کے دوسرے شہروں میں 6 ہزار مزید فوجی تعینات کیے جائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں فرانسیسی وزیر دفاع نے کہا کہ پولیس کی معاونت کے لیے فوج کو سڑکوں پر سیکیورٹی کی ذمہ داری سونپا شدت پسند گروپ دولت اسلامی ’داعش‘ کے خلاف ہماری جنگ کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ داعش کے جنگ کے لیے فرانس بیرون ملک آپریشن جاری رکھے گا۔ پارلیمنٹ نے رواں سال ستمبر میں فرانسیسی بحری بیڑا چارل ڈیگال عراقی فورسز کی معاونت کے لیے روانہ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
ستمبر کے اوائل ہی میں متحدہ عرب امارات اور اردن سے فرانسیسی طیارے داعش کے ٹھکانوں پر بمباری میں مزید شدت لائیں گے۔
انہوں نے مختلف مذاہب کے پیروکاروں سے اپیل کی کہ وہ موجودہ کشیدگی کے دوران ایک دوسرے کی عبادت گاہوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔