تلہار (نمائندہ) تلہار کے وارڈ نمبر 4پرانی مارکیٹ کو مسمار کرکے جو شادی ہال بنایا گیا وہ موالیوں اور جرم پیشہ افراد کی آماجگاہ بن چکا ہے جس کے باعث علائقہ مکینوں کا سکھ چین برباد ہوگیا۔
ان خیالات کا اظہار محمد رمضان ملاح، حاجی امین آرائیں و دیگر نے سٹی پریس کلب کے آگے احتجاج کرتے صحافیوں سے کیا انہوں نے کہا کہ تعلقہ کونسل دور میں لاکھوں روپے مالیت سے پرانی مارکیٹ کی جگہ شادی ہال بنایا گیا جس کی دیکھ بھال نہ ہونے اور کوئی چوکیدار وغیرہ نہ ہونے کی وجہ سے عوام کیلئے عذاب گھر بن چکا ہے۔
لاوارث حالت میں پڑی جگہ میں موالی اور اوباش لوگوں نے قبضہ جما لیا ہے جس کے باعث شریف لوگوں کا جینا مشکل بن رہا ہے انہوں نے کہا کہ محلے میں چوریوں کا آزار بڑھ چکا ہے دن دہاڑے افضل پنجابی کے گھر سے چوری ہوگئی۔
اس کے سوا اسکول جانے والے بچوں سے کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش آنے کے خطرے سے والدین پریشانی کا شکار ہیں ہم نے تلہار تھانے میں بھی شکایت درج کرائی لیکن کوئی کارروائی نہ ہوئی انہوں نے آئی جی سندھ ، ایس ایس پی بدین و دیگر حکام سے تحفظ اور انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔