یمن (جیوڈیسک) یمن کے وزیر خارجہ عبدالملک المخلافی نے کہا ہے کہ ملک میں جاری سیاسی بحران کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ نے جو تجاویز پیش کی ہیں حکومت نے ان سے اتفاق کیا ہے مگر باغیوں کی جانب سے عالمی ادارے کی تجاویز کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔
کویت میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یمنی وزیرخارجہ نے کہا کہ ’ملک میں قیام امن کے لیے ہم نے کافی بوجھ اٹھا لیا۔ باغیوں کے نمائندہ وفد کی ہٹ دھرمی کے باعث ہم نے کویت میں حقیقی مشاورت کےبغیر کئی دن ضایع کیے ہیں۔ آج ہم نے اقوام متحدہ کی تمام تجاویز سے اتفاق کیا ہے مگر باغیوں نے ’یو این‘ تجاویز پرعمل درآمد نہیں کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عبدالملک المخلافی کا کہنا تھا کہ حکومتی وفد کا کویت آنا جانا لگا رہے گا۔ اگر باغیوں کی جانب سے اقوام متحدہ کی پیش کردہ شرائط کو قبول کیا گیا تو حکومتی وفد دوبارہ کویت آ جائے گا۔
خیال رہے کہ یمنی حکومت کا وفد کویت کی میزبانی میں جاری مذاکرات تعطل کا شکار ہونے کے بعد واپس سعودی عرب پہنچ گیا ہے۔ قبل ازیں حکومتی وفد نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی والد الشیخ احمد کو تحریری طوپر آگاہ کیا تھا کہ حکومت اقوام متحدہ کی تجاویز سے متفق ہے۔
ولد الشیخ احمد کا کہنا تھا کہ یمنی حکومت کے وفد کی کویت سے سعودی عرب واپسی کا یہ مطلب نہیں بات چیت ختم ہوگئی ہے۔ ہم تمام فریقین کو نئے لائحہ عمل سے متفق بنانے کے لیے صلاح مشورہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔