کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کا ہر شہری اور قریباً ہر سیاسی جماعت و نظریئے سے تعلق رکھنے والا ہر فرد جمہوریت سے پیار اور آمریت سے نفرت کرتا ہے اسلئے ترکی میں فوجی بغاوت کی پسپائی اور جمہوریت کے تحفظ کیلئے ترکی کے عوام کے کردار کو ہر سطح پر سراہا گیا ہے جس کا مطلب حکمرانوں نے یہ لیا ہے کہ پاکستان کے عوام بھی ترکی جیسے حالات میں ترکی کے عوام جیسا کردار ادا کریں گے مگراس خوش گمانی سے قبل پاکستانی حکمرانوں کوترکی کے حکمرانوں اور اپنے کردار کے تضاد اور ترکی کی عوام اور پاکستانی عوام کے حالات کے فرق کو ضرور مدِ نظر رکھنا چاہئے۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا ہے کہ ترکی اور پاکستان کے درمیان سوائے چار بار مارشل لاءاور جمہوریت کا بسترا گول ہونے کے کوئی اور مماثلت نہیں ہے مگر ترکی کے عوام جیسے کردار کی پاکستانی عوام سے توقع کرنے کیلئے انہیں ترکی کی عوام اور پاکستانی عوام کے حالات اور اپنے و ترکی حکمرانوں کے کردار میں مماثلت پیدا کرنی ہوگی جس کیلئے ذاتی ‘ گروہی ‘ سیاسی مفادات کی بجائے قومی و عوامی مفاد کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے ۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ کی جانب سے رینجرز کے اختیارات میں تین ماہ اور قیام کی مدت میں ایک سال کی توسیع سے نہ صرف تصادم کی طرف لیجانے والی صورتحال کا خاتمہ ہوگیا ہے بلکہ کراچی میں رینجرز کے قائم کردہ امن کے مزید استحکام کے امکانات بھی مزید روشن ہوگئے ہیں مگر رینجرز آپریشن کو صرف کراچی اور محض چار مخصوص جرائم تک محدود کرنے سے کراچی میں امن تو قائم ہوجائے گا مگر دہشتگردی اور جرائم کا جڑ سے خاتمہ ممکن نہیں ہوسکے گاجو سندھ کے پر امن مستقبل کے حوالے سے تشویشناک ہے ۔ گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا ہے کہ سندھ میں امن قائم کرکے رینجرز کی ثابت کردہ افادیت سندھ بھر میںہمہ اقسام جرائم اور کرپشن کے خلاف مکمل اختیارات کی متقاضی ہے کیونکہ صرف کراچی ہی نہیں بلکہ بازیاب ہونے والے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے صاحبزادے اویس شاہ کے انٹرویو کے مطابق سندھ کی با اثر شخصیات دہشتگردوں ‘ کالعدم تنظیموں ‘ اغوا ¿ کاروں اور عوام دشمنوں سے رابطے میں ہیں ان کیلئے سہولت کار کا کردار ادا کررہی ہیں ۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے نئے وزیراعلی سید مراد علی شاہ کو حلف برداری اور حسب منشاءکابینہ کی تشکیل پر مبارکباد دیتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا ہے کہ مراد علی شاہ کو سندھ میں صرف امن ہی قائم کرکے نہیں دکھانا ہے بلکہ سندھ سے کرپشن اور دہشتگردوں کے معاونین و سہولت کاروں کے خاتمے کیلئے حکومت و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تصادم کی کیفیت کو بھی دور کرنا ہے اور عوامی مسائل کے حل کیساتھ کراچی میں مکمل امن و تحفظ کی بحالی کو بھی یقینی بنانا ہے کیونکہ کراچی سندھ کا دارلخلافہ ہی نہیں پاکستان کا معاشی و اقتصادی حب بھی ہے مگر اس کیلئے مراد علی شاہ کو پیپلز پارٹی سمیت ہر سیاسی جماعت کے عسکری ونگ کیخلاف یکساں و غیر جانبدارانہ قانونی کاروائی کو یقینی بنانا ہوگا اور یہی ان اصل امتحان ہے ۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کانگو وائرس مریضوںکی ہلاکتوں میں اضافے اور کانگو وائرس کے تیز رفتار پھیلاو کے باجود حکومتی عدم توجہی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی ‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی‘ سولنگی اتحاد کے سینئر رہنماوں وعمائدین معین سولنگی ‘ عمر سولنگی ‘غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی ‘ صالح سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی و دیگر نے وفاقی اور سندھ ‘ پنجاب ‘ بلوچستان و کے پی کے چاروں صوبائی حکومتوں کے ساتھ گلگت و بلتستان اور آزاد کشمیر حکومتوں سے بھی اس جانب ترجیحی بنیادوں پر توجہ دینے اور حفاظتی اقدامات و کانگووائرس کا شکار مریضوں کے علاج کیلئے سرکاری سطح پر مکمل سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف کانگو ہی نہیں بلکہ مون سون کی برساتوںسیلابوںاور ملک بھر میں صفائی ستھرائی کی ناقص صورتحال وتباہ حال سیوریج نظام کے باعث مچھروں کی افزائش میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس سے ڈینگی کے خطرات بڑھ رہے ہیں مگر حکومت کی جانب سے نہ تو مچھروں کی افزائش روکنے کیلئے مو ¿ثرا قدامات کئے جارہے ہیں نہ سیوریج نظام کو درست کیا جارہا ہے ‘ نہ صفائی ستھرائی پر توجہ دی جارہی ہے اور نہ ہی ڈینگی سے بچاو کیلئے کوئی واضح پالیسی مرتب کی جارہی ہے جس کی وجہ سے کانگوکے بعد ڈینگی کے بھی تیزی سے پھیلنے کے خدشات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔