بدین (عمران عباس) ضلع بدین کے دوسرے بڑے شہر ماتلی میں تعلقہ اداروں کی نااہلی نے شہریوں کو کشتیوں کے سفر پہ مجبور کر دیا ،پھلیلی نہر پر پل کی تعمیر میں تاخیر نے بحالت مجبوری کئے جانے والے اس سفر نے سینکڑوں شہریوں کی جان بھی خطرے میں ڈال دی ہے۔۔
ضلع بدین کے دوسرے بڑے شہر ماتلی کے مرکز سے گذرنے والی پھلیلی نہر پر قائم پل جس کو خستہ حالی کے باعث نو ماہ قبل توڑ دیاگیا تھا، ٹھیکیدار کے مطابق یہ پل تین ماہ میں بننی تھی لیکن نو ماہ گذرجانے کے باوجود پل تعمیر نا ہوسکی جس کے باعث شہریوں کو شدید دشواری کاسامنا کرنا پڑرہا ہے، شہریوں کی سہولت کے لیئے وہاں پر مقامی ملاحوں نے ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک کشیاں چلانی شروع کردی ہیں جس میں وہ ہر ایک آدمی سے پانچ روپیہ آنے اور پانچ روپیہ جانے کے لے رہے ہیں جبکہ اسکول جانے والے بچوں سے پیسے نہیں لیئے جاتے۔
نہر کی ایک طرف رہائیشی کالونی ہے تو دوسری جانب مختلف دفاتر، اسکول اور دکانیں ہیں جس کے باعث روزانہ ہزاروں لوگوں کو ان کشتیوں میں سفر کرنا پڑتا ہے ، کشتیوں میں کسی بھی قسم کی سہولت میسر نہیں ہے جس کے باعث اگر یہ کشتیاں الٹ جاتی ہیں تو بہت بڑا نقصان ہونے کا بھی خدشہ ہے، دوسری جانب سابق وزیر اعلیٰ سندھ نے اس پل کو بنانے کے لیئے ھدایات بھی دیں تھی لیکن وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ تو اپنے عہدے پر نا رہے دیکھتے ہیں کہ اب نئے آنے والے وزیر اعلیٰ ماتلی شہر کے شہریوں کے در د کی دوا بنتے ہیں کہ نہیں۔