واشنگٹن (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے بچوں کو جھڑپوں سے محفوظ رکھنے کی اپیل کی ہے۔
بان کی مون نے “بچے اور مسلح جھڑپیں ” کے عنوان سے تیار کردہ رپورٹ کے بارے میں اقوام متحدہ کی جنرل کمیٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ” گلوبل تحفظ کا منظرنامہ نہایت چونکا دینے والی شکل میں تبدیل ہو رہا ہے لیکن ایک حقیقت ایسی ہے کہ جو بالکل تبدیل نہیں ہو رہی اور وہ یہ کہ بچے ابھی تک جنگوں کا بھاری بدل چکا رہے ہیں”۔
بان کی مون نے کہا کہ جھڑپوں میں بچے براہ راست ہدف بن رہے ہیں، تشدد کا سامنا کر رہے ہیں، جنسی استحصال کا سامنا کر رہے ہیں، معذور ہو رہے ہیں، قید کئے جا رہے ہیں اور بھوکے پیاسے رکھ کر ہلاک کئے جا رہے ہیں۔
ان کے گھروں کو، اسکولوں کو تباہ کیا جا رہا ہے، عراق، نائیجیریا، صومالیہ، جنوبی سوڈان، شام اور یمن جیسی جگہوں پر بچے حقیقی معنوں میں جہنم کے عذاب سے گزر رہے ہیں۔
بان کی مون نے کہا کہ ہمیں، انسانوں کے گھروں سے بے گھر ہونے کی بنیادی وجوہات کو فوری ردعمل پیش کرنا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم عالمی بحرانوں کا سامنا کرنے پر بھی مجبور ہیں۔
علاوہ ازیں بان کی مون نے ، 19 ستمبر کو امریکہ کے شہر نیو یارک میں مہاجرین اور پناہ گزین کے موضوع پر متوقع سربراہی اجلاس کے انعقاد کا ذکر کیا اور کہا کہ اس اجلاس میں مہاجرین اور پناہ گزینوں کے مسائل پر اور خاص طور پر بچوں کے مسائل پر غور کیا جائے گا۔
انہوں نے سب حکمرانوں سے اپیل کی کہ وہ اس موضوع پر کسی سوچ ،کسی نقطہ نظر اور عزائم کے ساتھ اجلاس میں شرکت کریں۔