لاہور : عبداللہ الزہرانی اپنا کردار ادا کریں۔ سعودی عرب میں مقیم پاکستانی وطن عزیز کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ حکومت، اوورسیز پاکستانی منسٹر اور سفیر پاکستان نے انہیں مشکلات میں اکیلا چھوڑ دیا۔میاں صاحب کی یاریاں کسی کام نہ آئیں۔
تحریک انصاف سعودی کمپنیوں کے کیمپوں میں محصور پاکستانیوں کو اکیلا نہیں چھوڑے گی۔انجینئر افتخار چودھری۔پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سعودی عرب میں پاکستانیوں کی بڑی تنظیم حلقہ ء یاران وطن کے چیئرمین انجینئر افتخار چودھری نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا حکومت یوں تو سعودی عرب سے دوستی کے دعوے کرتی ہے لیکن وہ پاکستانی جو بھوکے اور پیاسے کیمپوں میں آٹھ ماہ سے تنخواہوں سے محروم خود کشیاں کر رہے ہیں ان کی مدد کو نہیں پہنچی۔انہوں نے کہا اگر سفارت کار اس کیس کو آٹھ ماہ پیشتر مکتب عمل میں لے جاتے تو یہ صورت حال کبھی پیدا نہیں ہوتی۔
لگتا ہے حکومتی صفوں میں ایسے شر پسند عناصر ہیں جو پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو خرابی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔تا کہ پاکستان کے دشمنوں کے ایجینڈے کو تقویت ملے۔دشمن کی خواہش ہے کہ سعودی عرب سے پاکستان کو جو سرمایہ ملتا ہے وہ بند ہو جائے۔
انجینئر افتخار چودھری نے کہا عمران خان نے سعودی عرب میں پاکستانیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں ایک دوسرے کے کام آئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر سعودی عرب پہنچیں اور پاکستانیوں کے اقاموں کی تجدید ان کے بقایاجات کی ادائیگی اور با عزت وطن واپسی کا انتظام کریں۔
انجینئر افتخار چودھری نے کہا کہ پانامہ لیکس جیسے سیاہ کارنامے نہ ہوتے تو پاکستانیوں کو باہر کے ملکوں میں ذلیل نہ ہونا پڑتا۔انہوں نے کہا حسین نواز وہاں پاکستانی اسکول کی پراپرٹی پر نظریں رکھنے کی بجائے دمام جا کر پاکستانیوں کی مدد کریں۔انجینئر افتخار چودھری نے مزید کہا کہ پاک سعودی دوستی شدید خطرے میں ہے۔انہوں سعودی سفیر جناب عبداللہ الزہرانی سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں پاکستانی قوم کو اعتماد میں لیں۔