واشنگٹن (جیوڈیسک) گذشتہ تین ماہ کے دوران شامی مہاجرین کی آمد میں سست روی کے بعد ستمبر کے آخر تک 10000 شامیوں کو خوش آمدید کرنے کا اوباما انتظامیہ کا ہدف پروگرام کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے۔
محکمہ ٴ خارجہ کے مہاجرین کی آبادکاری سے متعلق مرکز کے ڈیٹا کے مطابق، تشدد اور مظالم کے باعث اپنے آبائی ملک چھوڑ کر یکم اکتوبر 2015ء سے اس سال چار اگست تک شامی مہاجرین کی تعداد 48004 ہوگئی ہے، جن میں سے نصف آبادی 14 برس سے کم عمر نوجوانوں کی ہے۔
حالیہ ماہ کے دوران فلاڈیلفیا میں قائم مہاجرین اور برادریوں سے متعلق ’نیشنلٹیز سروس سینٹر‘ کی سینئر سربراہ، جلیان رامک نے شامی بچوں سے رابطہ کیا ہے۔
رامک نے بتایا کہ ’’ہم ’لٹل ڈیبی‘ کوکیز لے گئے جس پر ایک سات برس کے لڑکے نے ہاتھ بڑھا کر مجھے متوجہ کیا، میں نے سمجھا وہ تالی مار رہا ہے۔ لیکن، اُس نے یہ کوکی مجھے واپس لوٹائی اور میری مٹھی بند کر دی۔ اُس کی ماں نے مجھے بتایا کہ میں اُس کی پہلی دوست ہوں اور وہ میرا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہے۔‘‘
بقول اُن کے ’’مجھے اچھا لگا، کیونکہ جب اُن کی عمر کو ذہن میں لاتی ہوں اور جو کچھ شام میں اُن کے ساتھ بیتی، اُنھوں نے سوائے جنگ و جدل دیکھا ہی کیا ہے‘‘۔
ہر ماہ چند سو مہاجرین کی آمد کے بعد پچھلے سات ماہ کے دوران مقررہ ہدف حاصل ہونے کا معاملہ شک میں تھا، جس نئے منصوبے کا اعلان وزیر خارجہ جان کیری نے ستمبر میں کیا تھا۔ سوال یہ تھا آیا پچھلے سال کا چھ گنا اضافہ اس مالی سال کے دوران پورا ہوسکے گا۔ پچھلے سال 1682 شامی مہاجرین امریکہ میں آباد ہوئے۔
فروری میں، امریکی محکمہٴ خارجہ نے اردن کے شہر عمان میں مہاجرین کی دوبارہ آبادکاری کا مرکز قائم کیا تھا۔ ضوابط کے مطابق، کاغذی کام، انٹرویو، طبی اور سکیورٹی کی جانچ کے مرحلے میں 18 سے 24 ماہ لگتے ہیں۔ امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ سینٹر ’پروسیسنگ ٹائم‘ کم کرکےتین ماہ کا کردے گا۔
مئی میں کام کے آغاز کے بعد، مہاجرین کی آمد سے متعلق اعداد سے پتا چلتا ہے کہ یہ عدد کئی سو تک بڑھا ہے؛ مئی میں یہ 1069 تھا، پھر جون اور جولائی میں یہ بڑھ کر 2000تک پہنچا ہے۔
رامک کے الفاظ میں ہم محکمہ خارجہ کو بتا چکے ہیں کہ فلاڈیلفیا میں شامیوں کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا جائے گا۔ وہاں چھوٹی سی شامی کمیونٹی موجود ہے اور الن ٹاؤن سے ایک گھنٹا دور، ملک کی سب سے بڑی شامی کمیونٹی آباد ہے‘‘۔
اس مالی سال کے دوران، لگ بھگ 8000شامی امریکہ آئے جن کو 38 ریاستوں میں بسایا گیا ہے: مشی گن میں 887 شامی آباد ہوئے؛ جس کے بعد کیلی فورنیا میں 783، اریزونا میں 651، ٹیکساس میں 565 اور پنسلوانیا میں 481۔
دوبارہ آبادکاری کے حوالے سے امریکہ دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے جہاں گذشتہ اکتوبر سے 60921 مہاجرین آکر آباد ہوئے۔