کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ میں پاک ترک انٹرنیشنل اسکولوں کے طلبہ اور ان کے والدین نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
یہ مظاہرہ ان تعلیمی اداروں کو بند کرانے کے لیے ترکی کی حکومت کے مبینہ دباؤ اور ان کی انتظامیہ کی ممکنہ تبدیلی کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے کیا گیا۔
مظاہرے کے شرکا نے اس موقعے پر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے جن میں یہ نعرہ بھی شامل تھا کہ ’پاک ترک اسکول کو چلنے دو، بلوچستان کو پڑھنے دو۔‘
مظاہرے میں شریک ایک طالب علم عبد الہادی نے بتایا کہ وہ ایک غریب کان کن کی اولاد ہیں اور انھیں پاک ترک اسکول میں وظیفہ ملا جس کی وجہ سے انھیں مفت معیاری تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملا۔
انھوں نے بتایا کہ اب یہ سننے میں آ رہا ہے کہ ترکی کی حکومت ان اسکولوں کو بند کرانے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے جس کی وجہ سے وہ پریشانی سے دوچار ہیں۔
طالب علم نے کہا کہ وہ ترکی کے صدر اور وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان تعلیمی اداروں کو سیاست سے دور رکھیں۔
مظاہرے میں شریک بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ سکولوں کی بندش کی خبروں سے نہ صرف بچے بلکہ وہ بھی شدید پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
کوئٹہ شہر میں پاک ترک اسکولز اور کالجز نظام کے تحت تین تعلیمی ادارے قائم ہیں جن میں 12 سو سے زائد طالب علم زیر تعلیم ہیں۔