بلوچستان (جیوڈیسک) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں سیلابی ریلے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد میں سے دو کی شناخت ہو گئی ہے۔
سیلابی ریلے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد میں سے دو کوئٹہ کے سینئر کیمرہ مین موسیٰ فرمان کے بیٹے تھے۔ ان پانچوں افراد کی ہلاکت کا واقعہ ہرنائی کے علاقے زردآلود میں پیش آیا۔
کوئٹہ میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے پی ڈی ایم کے ایک اہلکار نے بتایا کوئٹہ سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد پکنک منانے کے لیے زردآلو کے علاقے اسپلیزہ تنگی گئی تھی۔جہاں طوفانی بارشوں کے باعث برساتی نالوں میں طغیانی آئی۔
انھوں نے بتایا کہ اچانک تیز سیلابی ریلہ آنے کہ وجہ سے کئی گاڑیاں اور ان میں سوار افراد برساتی نالوں سے نہیں نکل سکے اور وہ سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔
ان میں کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے مسیحی برادری کے11 افراد بھی شامل تھے۔ پی ڈی ایم اے کے اہلکار نے بتایا کہ ان میں سے پانچ افراد ہلاک ہوگئے جبکہ باقی کو بچا لیا گیا۔
ہلاک ہونے والے چار افراد آپس میں رشتہ دار تھے جن میں کوئٹہ کے سینیئر فوٹو گرافر موسیٰ فرمان کے دو جوان بیٹے بھی شامل تھے۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے جن علاقوں میں لوگ پکنک منانے جاتے ہیں وہاں پر نہ مناسب حفاظتی انتظامات ہیں اور نہ ہی لوگوں کو ممکنہ خطرات سے آگاہ کرنے کا کوئی مناسب انتظام ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں لوگوں کی ہلاکت کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔