ایران (جیوڈیسک) ایران کے صدر حسن روحانی نے روس اور آذربائیجان کے کے صدور کی سہہ فریقی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے باکو میں آذربائیجان کے صدر الہام علی سے ملاقات کی ہے۔
ایران اور آذربائیجان کے صدور نے اقتصادی، تجارتی اور سیکورٹی تعلقات اور دہشت گردی کے خلاف دو فریقی اور کثیر فریقی تعاون کا عزم ظاہر کیا ہے۔
آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں صدر الہام علی اوف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر حسن روحانی نے کہا کہ خطے اور دنیا کے اقتصادی اور سیاسی معاملات کے بارے میں دونوں ملکوں کے نظریات میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔
صدر ایران نے تہران اور باکو تعلقات کو پیشرفت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے دو برس کے دوران دونوں ملکوں کے سربراہوں کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں میں باہمی تعلقات کے فروغ کے لیے موثر اقدامات انجام دیئے گئے ہیں۔ صدر مملکت نے ایران آذربائیجان مشترکہ اقتصادی کمیشن کی ان کوششوں کی بھی تعریف کی جو وہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی لیں دین کے فروغ کے لیے انجام دے رہا ہے۔
صدرحسن روحانی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ٹیرف کے معاملے پر یوریشیا کے رکن ملکوں کے ساتھ مذاکرات کررہا ہے جبکہ آذربائیجان کے ساتھ بھی اس سلسلے میں تعاون جاری ہے۔
ایران اور آذربائیجان کے درمیان طے پانے والے معاہدوں اور سمجھوتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے صدر حسن روحانی نے کہا کہ صنعت اور ٹیکنالوجی کے میدان میں دونوں ملکوں کے درمیان بینکاری تعاون اور سرمایہ کاری کے فروغ کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔
انہوں نے شمال جنوب راہداری کے آغاز کو دونوں ملکوں کے لیے انتہائی اہم اور حیاتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے اختتام تک، ایران اور آذربائیجان ایک دوسرے کے ساتھ ریلوے کے ذریعے بھی متصل ہو جائیں گے۔
ایران کے صدر نے علاقائی مسائل کے بارے میں تہران کی پالیسیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایران خطے میں امن و استحکام، تمام ملکوں کی ارضی سالمیت کے تحفظ اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کا خواہاں ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علی اوف نے اس موقع پر اپنے ملک میں ایرانی کار ساز کمپنی، ایران خودرو کی پروڈکشن لائن کے آغاز پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ صدر الہام علی اوف کا کہنا تھا کہ ان کا ملک شمال جنوب راہداری کے جلد از جلد قیام، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور حقیقی اسلام کو دنیا میں روشناس کرانے کی غرض سے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ بھرپور تعاون کے لیے تیار ہے۔