کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ وسطی کا مالی بحران شدت کر گیا ،سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کے او زیڈ ٹی شیئر ز میں اضافہ نہیں کیا ۔تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے نے مالی سال 2016ء تا 2017ء کے لئے تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ کلریکل اسٹاف کے اپ گریڈیشن کا نوٹیفکشن تو جاری کردیا لیکن اوز یڈ ٹی شیئر ز میں اضافہ نہیں کیا۔
جس کی وجہ سے جہاں دیگر بلدیاتی اداروں میں مالی بحران میں مبتلا ہوگئے وہیں بلدیہ وسطی جو کہ پہلے ہی مالی بحران کا شکار تھی اب مزید بحران کا شکار ہوگئی ۔بلدیہ وسطی کو او زیڈ ٹی کی مد میں 14 کروڑ کے فنڈز فراہم کئے جاتے ہیں جبکہ تنخواہوں کی مد میں 13 کروڑ کے ساتھ ساتھ فیول کے اخراجات کی وجہ سے فنڈز کی کمی کا سامنا ہے۔
جبکہ محکمہ تعلیم کی تنخواہوں کی مد میں 6 کروڑ کے فنڈز فراہم کئے جاتے ہیں وہیں محکمہ تعلیم کی تنخواہ 7 کروڑ سے زائد بنتی ہے جبکہ آئندہ ماہ ستمبر میں بلدیہ وسطی کو 4 کروڑ کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ محکمہ تعلیم کے مزید 78 ملازمین بحال ہوکر 80 ایڈہاک ملازمین اور 30 ملازمین جن کی تنخوابند تھیں وہ بھی بحال ہونے سے محکمہ تعلیم کو بھی اب مکمل تنخواہیں نہ مل سکیں گی جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کو لیف انکشمنٹ کی مد میں ادائیگی بھی ممکن نہیں ہوگی۔