تحریر : میاں نصیر احمد 14 اگست 7 194 کو لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں پاکستان کو آزاد کروایا تھا پاکستان کے قیام میں اللہ کی خاص رحمت شامل ہے پاکستان ہمارے پاس اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک امانت ہے یہ امانت ان شہداء کی ہے جن کا گرم لہو پاکستان کی بنیادوں میں شامل ہے.
یہ امانت ہے ہماری آئندہ نسلوں کی جنہیں کل اس کا پاسبان بننا ہے یہاں پر بڑی غور طلب بات یہ ہے کہ مسلمانوں نے یہ سمجھنے میں کافی دیر کی کہ کانگریس کا تصور آزا دی انہیں غلامی کے درجے تک محدود کر دیگا جوکہ برطانوی حکومت میں موجود صورتحال سے بھی بدتر ہوگا کانگریس اور برطانیہ کے ساتھ تلخ تجربات کے بعد مسلم قیادت نے اپنی علیحدٰہ سیاسی جماعت قائم کرنے کا فیصلہ کیا چنانچہ اس نتیجہ میں مسلم لیگ کا قیام عمل میں آیا بے شمار مسلم رہنماؤں، مسلم اخبارات، علماء ، مسلم ریاستوں کے سربراہوں، انجمنوں اور جماعتوں جیسے خلافت تحریک اور خاکسار نے اپنے اپنے دائرہ کار میں نہایت اہم کردار ادا کیا۔
برطانوی حکومت اور کانگریس کے متنازعہ سلوک کا سامنا کرناپڑا مسلمانوں نے خود کو ایک اقلیت سمجھنا چھوڑدیا تھا اور اس موقف کی حمایت کرنے لگے کہ ہندوستان میں ہندو اور مسلمان دو قومیں آبا د ہیں مسلم لیگ ایک طاقتور سیاسی جماعت بن گئی تھی علامہ اقبال نے الہٰ آبا د میں میں مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے بجا طور پر کہا کہ مسلمانوں کا ہندوستان میں مسلم پاکستان کے قیام کا مطالبہ مکمل طور پر انصاف پر مبنی ہے پاکستان کا نام چوہدری رحمت علی نے کیمبرج میں ایجاد کیا۔
Allama Iqbal
مسلم لیگ نے میں اپنا سالانہ اجلاس لاہور میں منعقد کیا اور قرارداد پاکستان منظور کی کے دوران برصغیر کی تقسیم برطانیہ، کانگریس اور مسلم لیگ کے درمیان دھماکہ خیز موضوع رہی عظیم مسلم رہنما قائد اعظم محمد علی جناح نے مذاکرات کے دوران مسلم لیگ کی قیادت کی اور برطانیہ اور کانگریس کو تقسیم پر آ ما دہ کرلیا قائداعظم محمد علی جناح کی کوششوں کے نتیجے میں 14 اگست 1947 کو دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔
پاکستان کا قیام محض ایک تاریخی حادثہ نہ تھا اور نہ ہی سیاسی فتح بلکہ یہ ہندوستان کے مسلمانوں کی اپنے جداگانہ تشخص کو برقرار رکھنے کی خواہش کا ثمر تھا درحقیقت قائد اعظم کی قیادت میں برصغیر کے مسلمانوں نے پاکستان بنادیامسلم قیادت نے اپنی علیحدٰہ سیاسی جماعت قائم کرنے کا فیصلہ کیا چنانچہ مسلم لیگ کا قیام عمل میں آیااوراسطرح 14اگست کو ایک آزا د ریاست پاکستان وجود میں آ یا مائوں نے اپنے بیٹے بہنوں نے اپنے بھائی، بیویوں نے اپنے شوہر بوڑھے باپوں نے اپنے لخت جگر اس لئے قربان کئے تھے تا کہ کوئی کسی پر ظلم نہیں کرے گا۔
بیٹیوں کی عصمتیں ماوں کی عزتیں محفوظ ہوں گی یہاں کوئی سرمایہ دار ہوگا نہ جاگیردار، کوئی وڈیرا ہو گا نہ ڈان بلکہ اسلام کی برکت سے امیر ہو یا غریب سرمایہ دار ہو یا رئیس حکمران ہو یا سیاست دان، صحافی ہو یا وکیل یہاں سب برابر ہوںبرصغیر کی تقسیم سے یہاں کی عوام کا ایک بھی بنیادی مسئلہ حل نہیں ہوا اور عوام آج بھی بنیادی ضروریات کے لیے ترس رہے ہیں یوم آزادی پاکستان میں ہر سال 14 اگست کو منایا جاتا ہے، اس دن پاکستان آزاد ہوا اور وجود میں آیا یقینا ایسی سرزمین بغیر کسی محنت و مشقت کے حاصل ہو جائے تو یہ ناممکن ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے یہ قانون بنادیاہے کہ اللہ تعالیٰ کسی قوم کی حالت کواس وقت تک نہیں بدلتاجب تک وہ خود اپنی حالت کو بدلنے کی فکر نہ کرے برصغیر کے مسلمانوں نے جب یہ دیکھا کہ ہندوستان میں مسلمانوں پر طرح طرح سے ظلم و ستم بڑھتا جا رہا ہے ان کے حقوق تلف کئے جا رہے ہیں۔
Independence day
انہیں تجارت و معیشت تعلیم و تدریس ،تہذیب وثقافت عدل وانصاف ،مساوات و بھائی چارگی غرضکہ تمام معاملات میںکم تر گردانا جا رہا ہے اور ہندوئوں کو برتر خیال کیا جا رہا ہے انہیں اپنے سیاسی ومذہبی اعتقاد و افکار اور افعال سے روکا جا رہا ہے آزادانہ اسلامی رسم و رواج پر قدغن لگائی جا رہی ہے۔
اس کے علاوہ مسلمانوں کو ہر ہر سطح دبایا جا رہا ہے یہ پر بڑی غور طلب بات یہ ہے کہ جس طرح کسی انسان گلا دبا دیا جائے تو اس کا سانس گھٹنے لگتا ہے اب بھلا ایسے حالات میں بھی مسلمان ایک پلیٹ فارم پر مجتمع نہ ہوتے توکب ہوتے اب بھی اگر گھٹ گھٹ کر جیتے تو ایسے جینے کا کیا فائدہ لہٰذا وہ خواب جو مفکر اسلام شاعر مشرق علامہ اقبال رحمہ اللہ علیہ نے دیکھااور پاکستان کے تصور کو پیش فرماکر دو قومی نظریہ کااحیاء فرمایا یہاں پر بڑی غور طلب بات یہ ہے کہ یہ وہ دن ہے 14اگست جب لوگ یہ عہد کرتے ہیں کہ شر پسند عناصر کو دوبارہ اپنی مٹی پر قدم نہیں جمانے دیں گے ہمیں اس سال جشن آزادی کو اس عہد کی تجدید کے ساتھ منانا چاہیے کہ ہم اس وطن کی ترقی اور خوشحالی کے لیے عملی کوششیں کریں گے۔
تمام پاکستانیوں کو پاکستان کی آزادی کے 69 سال مبارک ہوآئیے اس موقع پر ہم یہ عہد کریں کہ آج اور ابھی سے ہم کوئی بھی ایسا کام نہ کریں گے جس سے ملک پاکستان کی عزت و آبرو پر کوئی دھبا لگے بلکہ ملک و قوم کی سربلندی کے لیے جو بھی ہم سے ہوسکے اسے کرنے سے گریز نہ کریں گے اللہ پاکستان کو سدا سلامت اور آباد رکھے ہرطرح کے دشمنوں سے اسے محفوظ رکھے اللہ پاکستان کو دن دوگنی و رات چوگنی ترقی عطا فرمائے اور اسے مکمل طور پر اسلام کا قلعہ بنا دے۔ آمین