دہشت گردی کے خلاف قومی جنگ ہونی چاہیے: قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ

Khurshid Shah

Khurshid Shah

اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے حکومت دہشت گردوں سے اکیلے نہیں لڑ سکتی، سب کو مل کر لڑنا ہو گا۔ دہشت گردی کے خلاف قومی جنگ ہونی چاہئے۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے ساتھ لمحہ بہ لمحہ دہشت گردی کے خلاف تعاون کیا، حکومت کو بھی ایک پیشکش کی ہے کہ ایک ایکشن کمیٹی بنائی جائے، سب کو مل کر ریاست کے شہریوں کی حفاظت کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ 10 اگست 1947ء کو قومی اسمبلی وجود میں آئی تھی قائداعظم کی پہلی تقریر کے دو تین نکات آج کے حالات میں صادق آتے ہیں، قائد نے کہا تھا کہ امن و امان کی ذمے داری ریاست کی ہے۔ انہوں نے کرپشن کے خاتمے پر زوردیا تھا۔

خورشید شاہ کہتے ہیں کہ اختیارات دیئے جائیں اس پر لڑتے رہیں، نیکٹا بنانے کا کہا گیا ہم نے کہا بنائیں، نیشنل ایکشن پلان کا کہا ہم نے کہا ٹھیک ہے، اپوزیشن نے ملٹری کورٹس کے قیام میں بھی تعاون کیا لیکن جان چھڑائی گئی، کبھی کسی پر الزام لگایا کبھی کسی تنظیم کا نام لے لیا، کسی کو روکا نہیں گیا پہلے سے شدید حملے ہوئے۔

خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ حکومت کے لئے رہنمائی فراہم کرتی ہے‘ ایسا پارلیمانی کمیشن تشکیل دیا جائے جس میں تمام ادارے دہشت گردی کے حوالے سے جوابدہ ہوں۔ نیکٹا جیسے ادارے بنانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ 20 کروڑ عوام کی نمائندہ ہے۔ اسے طاقتور بنائیں گے تو ملک طاقتور ہوگا۔ اس حوالے سے اپوزیشن حکومت سے تعاون کرے گی۔