کینیڈا (جیوڈیسک) کینیڈا کی پولیس کا کہنا ہے کہ اس ممکنہ دہشت گردی کے خطرے سے متعلق ایک قابل اعتماد اطلاع ملنے کے بعد کارروائی کر کے ایک ممکنہ حملے کو روک دیا گیا ہے۔
کینیڈا کی پولیس کی طرف سے ایک ممکنہ دہشت گرد حملے کے منصوبے کو ناکام بنانے کی کارروائی کے دوران ایک کینیڈین شخص ہلاک ہو گیا ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وہ مشتبہ طور پر ایک خود کش حملے کی سازش تیار کر رہا تھا۔ کینیڈا کی پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ مشتبہ شخص نے ایک عوامی جگہ پر خود کش بم حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
ایک عہدیدار نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر امریکہ کے خبررساں ادارے ‘اے پی’ کو بتایا کہ مشتبہ شخص کی شناخت ارون ڈرائیور کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر بیس اور تیس سال کے درمیان بتائی جاتی ہے اور اس کا تعلق مانی ٹوبا کے صوبے کے ونی پیگ شہر سے تھا۔ حکام کا خیال تھا کہ ارون دہشت گردوں کی مدد کر سکتا تھا اسی لیے اسے خطرہ سمجھ کر گزشتہ ایک سال سے اس کی نگرانی کی جا رہی تھی۔
پولیس کی طرف سے ارون کے خلاف بدھ کو کارروائی کی گئی تھی۔ یہ کارروائی ٹورونٹو کے جنوب مغرب میں واقع جنوبی انٹاریو کے ایک قصبے میں کی گئی ہے۔ تاہم اس بارے میں کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں کہ ارون کی موت کس طرح واقع ہوئی۔
رواں سال کے اوائل سے ایک عدالت نے ارون پر شدت پسند گروپ داعش سمیت کسی بھی دہشت گرد تنظم سے رابطہ رکھنے پر پابندی عائد کی تھی۔ فروری میں ارون کے وکیل اور استغاثہ نے یہ کہتے ہوئے (ارون) کی حفاظتی ضمانت پر اتفاق کیا تھا کیونکہ ایسی “معقول وجہ سے یہ خدشہ موجود تھا کہ وہ کسی دہشت گرد گروپ کی کسی سرگرمی میں بلواسطہ یا بلاواسطہ طور پرشریک ہو سکتا ہے”۔
ارون کی حفاظتی ضمانت کے معاملے سے منسلک ونی پیگ شہر کے وکیل لیونارڈ تیلیو نے کہا کہ انہوں نے جب اس واقعہ کے بارے میں سنا تو وہ بہت حیران ہوئے۔
کینیڈا کے ذرائع ابلاغ کے نام ایک ای میل میں تیلیو نے کہا ،” مجھے یہ جان کر نہایت افسوس ہوا ہے کہ (معاملے کو) اسے اس طرح ختم ہونا تھا”۔ ارون کو پہلی بار جون 2015 میں پکڑا گیا تھا۔
تحفظ عامہ کے وزیر رالف گوڈیل نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈیو سے بدھ کی رات ہونے پولیس کی کارروائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے ” یقین دہانی کروائی کہ عوام کا تحفظ کیا گیا ہے اور اس تحفظ (کے لیے اقدامات) کو جاری رکھا جائے گا”۔