ترکی یا پھر فتح اللہ گولن انتخاب کی ہمیں کوئی ضرورت نہیں، امریکہ

America

America

امریکہ (جیوڈیسک) متحدہ امریکہ نے اطلاع دی ہے کہ اسے ترکی اور دہشت گرد تنظیم فیتو کے درمیان انتخاب کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

امریکی دفترِ خارجہ کی ترجمان الزبتھ ٹرو ڈیو نے یومیہ پریس بریفنگ میں فتح اللہ گؤلن کی ترکی کو حوالگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ دونوں ملکوں کے درمیان مطلوب افراد کی حوالگی کا معاہدہ طے ہے، امریکہ اس حوالے سے اپنی تمام تر ذمہ داریوں کو نبھائے گا۔

ٹرو ڈیو نے صدر رجب طیب ایردوان کے ایوان صدر میں جمہوریت کا پہرہ دینے والے ہم وطنوں سے خطاب میں “ایک نہ ایک امریکہ کو بھی انتخاب کرنا پڑے گا۔ ترکی یا پھر فیتو” الفاظ صرف کرنے کی یاد دہانی کرائے جانے پر کہا کہ وہ اس موضوع پر کوئی بیان نہیں دیں گی اس معاملے کو “فیتو یا پھر ترکی ” کے طور پر پیش نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے مزید ایک سوال کہ “یعنی آپ یہ سمجھتی ہیں کہ ان دونوں متبادل میں سے ایک کا انتخاب کرنے کی ضرورت نہیں ہے؟ کے جواب میں کہا کہ ترکی یا پھر فیتو کے درمیان انتخاب کرنے کی ہمیں ضرورت نہیں ہے۔

حوالگی کے حوالے سے قانونی عمل انتہائی واضح اور عیاں ہے۔ جو کہ ہمارے باہمی معاہدے میں بھی موجود ہے۔ لہذا ترکی کی حمایت اور اس سے شراکت داری کے معاملات پر سوالات نہیں اٹھائے جانے چاہییں۔ ” ہم حوالگی کے معاملے میں جذبات اور سیاسی مفاد ات سے کام نہیں لے رہے۔

واضح رہے کہ بعض دستاویز ہم تک پہنچائی گئی ہیں، جن پر تحقیقات جاری ہیں اس حوالے سے ترک دوستوں سے ہمارا مسلسل رابطہ بھی ہے۔

ٹروڈیو نے مزید ایک سوال کہ اس عمل کے پورے ہونے میں کتا عرصہ لگے گا؟ کے جواب میں کہا کہ “اس میں کئی ماہ بھی لگ سکتے ہیں، کئی برس بھی۔میں اس حوالے سے کسی معینہ وقت کو بیان کرنے سے قاصر ہوں۔”