کراچی (جیوڈیسک) خاتون کے شوہر مختار کاظم کا استدلال تھا کہ انکی اہلیہ کو ‘غیرت کے نام پر’ قتل کیا گیا کیونکہ خاتون کے گھر والے ان کی شادی سے خوش نہیں تھی۔ پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامعہ شاہد کے مقدمہ قتل میں پولیس نے ان کے والد اور سابقہ شوہر کو گرفتار کر لیا ہے جب کہ اطلاعات کے مطابق محمد شکیل نے ‘اعتراف’ کیا ہے کہ اس نے اپنی سابقہ بیوی کو دوپٹے سے گلا گھونٹ کر موت کے گھاٹ اتارا تھا۔
سامعہ شاہد گزشتہ ماہ اپنے ایک علیل رشتے دار کی عیادت کے لیے جہلم کے قریب واقع اپنے گاؤں پنڈوریاں آئی تھیں جہاں بعد میں ان کی موت واقع ہو گئی۔ ان کے والد نے پولیس کو بتایا تھا کہ سامعہ حرکت قلب بند ہو جانے کی وجہ سے موت کا شکار ہوئیں اور ان کی تدفین کر دی گئی ہے۔
تاہم خاتون کے شوہر مختار کاظم کا استد لال تھا کہ انکی اہلیہ کو ‘غیرت کے نام پر’ قتل کیا گیا کیونکہ خاتون کے گھر والے ان کی شادی سے خوش نہیں تھی۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے اس ضمن میں تحقیقات کے لیے وزیر اعظم نواز شریف کو خط بھی لکھا تھا۔
پولیس نے قبر کشائی کر کے لاش کا پوسٹ مارٹم بھی کروایا اور فرانزک شواہد سے یہ معلوم ہوا کہ سامعہ کی موت گلا دبانے سے ہوئی۔ سامعہ کے سابق شوہر ملزم شکیل کی ضمانت قبل از گرفتاری کو عدالت نے مسترد کر دیا تھا جس کے بعد انھیں گرفتار کر لیا گیا جب کہ اس مقدمے میں نامزد مقتولہ کے والد کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔