اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت قومی سلامتی سے متعلق اہم اجلاس ہوا ، اجلاس میں آپریشن ضرب عضب ، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کے امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء چودھری نثار علی خان ، اسحاق ڈار اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز ، مشیر برائے قومی سلامتی ناصر جنجوعہ و دیگر اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں اندرونی و بیرونی سیکورٹی کی صورتحال، آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق امور پر تفصیلی غور ہوا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم کی زیر صدارت گزشتہ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے 20 میں سے 8 نکات پرعملدرآمد سست روی کا شکار ہیں جبکہ کالعدم تنظیمیں نام بدل کر کام کر رہی ہیں ۔ صوبے فوجداری مقدمات نمٹانے کے لئے سفارشات پیش نہ کر سکے اور نہ ہی دہشت گرد تنظیموں کی فنڈنگ کے حوالے سے کوئی مربوط کارروائی ہو سکی۔
جبکہ فرقہ واریت پر قابو پانے اور بلوچستان میں فراریوں کو قومی دھارے میں لانے اور بحالی کا عمل بھی سست روی کا شکار ہے ۔ فاٹا اصلاحات پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔ افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا معاملہ بھی التوا کا شکار ہے ، عمل تیز کرنے کے بجائے مزید 6 ماہ کے لیے لٹکا دیا گیا ہے۔