کشمیر (نامہ نگار) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کا آزادی کے حق میں احتجاجی کیمپ۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف اورریاست کی مکمل آزادی کے حق میں احتجاجی کیمپ۔سہنسہ بازار کے مین چوک میں لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی اور دیگر راہنمائوں کی شرکت۔کیمپ کے شرکاء گھنٹوں بھارتی مظالم کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔
عالمی برادری ریاست جموں کشمیر میں آزادانہ ریفرنڈم کروائے۔ کشمیری عوام کی تحریک کو پاکستانی تحریک بنانے کی کوششیں ترک کی جائیں۔ڈاکٹر توقیر گیلانی، کفایت سدوزئی، پرویز خان، امجد جہانگیر اور دیگر کا خطاب۔ تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ سہنسہ یونٹ نے مین چوک میں بھارتی مظالم کے خلاف اور ریاست جموں کشمیر کی مکمل آزادی کیلئے ایک احتجاجی کیمپ کا انعقاد کیا۔ احتجاجی کیمپ میں لبریشن فرنٹ اور سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے کارکنان سمیت طلبائ، شہریوں ، تاجروں اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی ۔زونل صدر لبریشن فرنٹ ڈاکٹر توقیر گیلانی نے بھی کیمپ میں خصوصی شرکت کی۔
کیمپ کے شرکاء بھارتی مظالم کے خلاف زبردست نعرے بازی کرتے رہے۔ کیمپ سے مسلسل کشمیر بنے گا خودمختار، بھارتی قاتل حکومت مردہ باد، شہداء کشمیر کی عظمت کو سلام، یٰسین ملک قدم بڑھائو ہم تمھارے ساتھ ہیں، ہم کیا چاہتے آزادی، غیر ملکی افواج چھوڑ دو کشمیرکو، دہلی اسلام آباد نہیں کشمیر ہماری ماں ہے ، جیسے نعرے گونجتے رہے۔ اس موقع پر احتجاجی کیمپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کو یومِ آزادی مناتے ہوئے شرم آنی چاہیے کیونکہ آزادی کا جشن وہ قومیں منائیں جنکو دوسروں کی آزادی سے نفرت نہ ہو۔
بھارتی حکمرانوں اور بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کو شرمسار کر دیا ہے اور بھارتی مظالم نے وحشت و بربریت کی نئی مثالیں قائم کی ہیں۔ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ ظلم و ستم کا کوئی بھی حربہ ریاست کے عوام کو آزادی کی جدوجہد جاری رکھنے سے نہیں روک سکتا۔ہم بھارتی مقبوضہ کشمیر میں قائدِ تحریک آزادی محمد یٰسین ملک اور دیگر تمام قائدین اور عظیم قربانیاں پیش کرنے والے تمام ہم وطن مرد و زن کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کی تحریک کشمیری عوام کی اپنی تحریک ہے جسے دہشت گردی یا بیرونی مداخلت قرار دیکر ختم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پالیسی ساز اور میڈیا کشمیر کی موجودہ تحریک کو بیرونی تحریک قرار دلوانے میں بھارت کی مدد کرنا بند کریں اور پاکستانی جھنڈوں کے ذریعے اس تحریک کو ثبوتاز نہ کیا جائے ورنہ کشمیر کی نئی نسل پاکستانی حکمرانوں سے نفرت کا اظہار کرنے میں حق بجانب ہو گی۔ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ ہم بھوکے ، پیاسے اور نہتے اس تحریک کو آگے بڑھا رہے ہیں اس لیے پاکستانی حکمرانوں کو ہوش کے نماخن لینے ہونگے اور کشمیر دشمنی پر مبنی توسیع پسندانہ پالیسی ترک کرنا ہوگی ورنہ کشمیریوں کیلئے بھارت اور پاکستان میں کوئی فرق باقی نہیں بچے گا۔
ڈاکٹر توقیر گیلانی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آگے بڑھیں اور آزادی کی آواز میں آواز ملائیں تاکہ عالمی برادری ہماری حمایت کو تیزی سے آگے بڑھے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاست جموں کشمیر میں آزادانہ ریفرنڈم کا اعلان کیا جائے اور پاک بھارت افواج کے انخلاء کی تاریخ مقرر کی جائے تاکہ مسئلہ کشمیر پر امن طریقے سے حل ہو اور خطے میں مستقل امن قائم ہو سکے۔اس موقو پر لبریشن فرنٹ سہنسہ یونٹ کے صدر پرویز خان، جنرل سیکریٹری کفایت سدوزئی، امجد جہانگیر اور دیگر راہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔