امریکہ (جیوڈیسک) امریکی اداکارہ ایمبر ہیرڈ نے جونی ڈیپ سے طلاق کے سمجھوتے سے حاصل ہونے والی 70 لاکھ ڈالر کی رقم دو خیراتی اداروں کو عطیہ کر دی ہے۔
ایمبر ہیرڈ نصف رقم امریکن آل لبرٹیز یونین کو دیں گی جو خواتین پر تشدد کے خلاف کام کرتی ہے اور نصف لاس اینجلس کے چلڈرنز ہسپتال کو ادا کریں گی۔
ایمبر ہیرڈ کا کہنا تھا کہ وہ ’ان لوگوں کی مدد کرنے کی امید رکھتی ہیں جو اپنا زیادہ دفاع نہیں کر سکتے۔‘
خیال رہے کہ ایمبر ہیرڈ جونی ڈیپ پر الزام عائد کیا تھا کہ ڈیپ نے انھیں مارا تھا اور جھگڑے کے دوران انھیں موبائل پھینک کر مارا۔ تاہم جونی ڈیپ ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔
جونی ڈیپ کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے یہ الزامات سمجھوتے کو اپنے حق میں کرنے کے لیے عائد کیے گئے تھے۔
ایمبر ہیرڈ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’رقم نے ذاتی طور پر ان کے کوئی کردار ادا نہیں کیا اور ایسا کبھی نہیں تھا۔‘
ایمبر ہیرڈ جونی ڈیپ پر الزام عائد کیا تھا کہ ڈیپ نے انھیں مارا تھا بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ عطیہ کرنا چاہتی ہیں تاکہ ان کی مدد ہوسکے جو اپنا دفاع نہیں کر سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جیسا کہ میڈیا میں بتایا گیا ہے، میں نے طلاق سے سات ملین ڈالر کی رقم حاصل کی ہے، یہ سات ملین ڈالر ہی عطیہ کی جارہی ہے۔‘
واضح رہے جونی ڈیپ اور ایمبر ہرڈ کی شادی 18 ماہ قبل ہوئی تھی اور ان کا کوئی بچہ نہیں ہے۔ جبکہ معاشی معاملات کے حوالے سے سمجھوتہ طلاق کا حصہ ہے۔
اس سے قبل منگل کو جونی ڈیپ اور ایمبر ہیرڈ کی جانب سے مشترکہ بیان میں کہا گیا تھا کہ وہ طلاق کے معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں اور ان میں کوئی بھی دوسرے کو جسمانی یا جذباتی طور پر کوئی نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ہمارا تعلق بہت زیادہ جذبات سے سرشار تھا اور بعض اوقات غیرمستحکم بھی رہا، لیکن ہمیشہ پیار نے اسے جوڑے رکھا۔‘