17 اگست 2016 کے روز ایک برطانوی ادارے نے دنیا کی سب سے بڑی ایئرشپ کی اوّلین کامیاب پرواز مکمل کرلی ہے جو فٹ بال گراؤنڈ سے بھی زیادہ بڑی ہے۔
ایئرلینڈر 10 کہلانے والی اس ایئرشپ نے اپنی پہلی پرواز بریڈفورڈشائر کی فضاؤں میں کی جسے ’’ہائبرڈ ایئر وہیکل‘‘ نامی برطانوی ادارے نے ’’صرف‘‘ ڈھائی کروڑ برطانوی پاؤنڈ کی لاگت سے تیار کیا ہے کیونکہ اس کی ساری ٹیکنالوجی امریکی محکمہ دفاع کی وضع کردہ ہے جس نے اس منصوبے کو بعض پہلوؤں کی وجہ سے جاری نہیں رکھا تھا۔ تاہم اس پر 30 کروڑ ڈالر سے زائد کی خطیر رقم خرچ کی گئی تھی اسے جنگ کے میدان میں جاسوسی کے لیے بنایا گیا تھا جو 21 روز تک ایک ہی علاقے پر پرواز کرسکتا تھا۔
اسے بنانے والی کمپنی کے مطابق اگلے 5 برس میں ایسے 100 طیارے فضا میں موجود ہوں گے جن میں ہیلیئم گیس بھر کر انہیں پرواز کے قابل بنایا جائے گا اور ایئر شپ کا ایک نیا دور شروع ہوگا۔ ایئربینڈر کی لمبائی 92 میٹر اور چوڑائی 43 میٹر سے کچھ زیادہ ے اور یہ دنیا کا سب سے بڑا ہوائی جہاز ہے۔ یہ 10 ٹن وزنی سامان اپنے ساتھ لے جاسکتا ہے۔
اسے برطانوی کمپنی نے تیار کیا ہے جس کے لیے کراؤڈ فنڈنگ سے رقم جمع کی گئی ہے۔ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کے مطابق اس جہاز کو تفریح، سیاحت، سامان لے جانے اور قدرتی آفات میں مدد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم اس میں فوجی اداروں نے بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور توقع ہے کہ اسے فوجی و عسکری مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔