واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر براک اوباما نے منگل کے روز ملک کی جنوب مشرقی ریاست، لوزیانہ کا پہلا دورہ کیا جہاں تاریخ کی شدید سیلابی صورت حال کے نتیجے میں ریاست کے جنوبی حصے میں تباہی آئی ہے۔
صدر نے سیلاب سے متاثرہ افراد کو یقین دلایا کہ اُن کی انتظامیہ نے آفت زدہ علاقے کی بحالی کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔
اوباما نے کہا کہ اُنھوں نے بیتن روج کے مشرقی مضافات میں سیلاب زدہ علاقے کا دورہ کیا۔ اُن کے الفاظ میں ’’آپ اپنے آپ کو اکیلا نہ سمجھیں۔ جب ٹیلی ویژن کیمرے موجود نہیں بھی ہوں گے، پورا ملک آپ کی مدد جاری رکھے گا‘‘۔
اوباما نے اعلان کیا کہ لوزیانہ کے سیلاب زدہ 64 علاقوں میں سے 20 کو آفت زدہ قرار دیا جا چکا ہے، جنھیں عملی طور پر وفاقی امداد فراہم کرنے کا عمل جاری ہے۔
فیڈرل ایمرجنسی منیجمنٹ ایجنسی (ایف اِی ایم اے) نے بتایا ہے کہ 115000 افراد نے وفاقی مالی امداد کے لیے اندراج کرایا ہے اور اب تک 12 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی فوری امداد دستیاب ہے۔
ساتھ ہی، 700 افراد کو ہوٹلوں میں عارضی رہائشی سہولیات فراہم کی جائے گی۔
لوزیانہ کے دورے سے قبل، دو ہفتے کی تعطیل پر صدر اہل خانہ کے ہمراہ میساچیوسٹس کے شہر مارتھاز ونیارڈ میں قیام کر رہے تھے، جب مخالفین کی نکتہ چینی کے نتیجے میں وہ خیلج کی ساحلی ریاست کے دورے پر پہنچے۔
گذشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ اوباما ’’سیلاب کی صورت حال کے بارے میں فکرمند ہیں اور چاہتے ہیں کہ ایسا نہ ہو کہ اُن کی موجودگی متاثرین کے لیے باعث پریشانی ہو، جن کے بحالی کا کام زیادہ ضروری ہے‘‘۔