جنوبی کوریا (جیوڈیسک) جنوبی کوریا کے خبر رساں ادارے ‘یونہاپ’ نے انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ شمالی کوریا نے حال ہی میں ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں بیرون ملک تعینات سفارت کاروں کے نوجوان بچوں کو ملک واپس آنے کے لیے کہا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کے خفیہ ادارے ’نیشنل انٹیلی جنس سروس‘ نے پارلیمان کی ایک کمیٹی کے بند کمرے کے ایک اجلاس میں بتایا کہ پیانگ یانگ نے سفارت کاروں کے 25 سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کو ملک واپس آنے کا حکم دیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ بظاہر اس اقدام کا مقصد شمالی کوریا کے مزید شہریوں کو ممکنہ طور پر منحرف ہونے سے روکنا ہے۔
ذرائع نے ’یونہاپ‘ کو بتایا کہ ان کے خیال میں برطانیہ میں شمالی کوریا کے ایک اعلیٰ سفارت کار تھائی یانگ ہو کے منحرف ہونے کی وجہ یہ حکم نامہ نہیں ہے۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن ہے کہ تھائی “کچھ عرصے سے (شمالی کوریا کو) چھوڑنے کے لیے موقع کی تلاش میں تھا”۔
جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہیئی نے پیر کو اپنے ملک کی قومی سلامتی کونسل کو بتایا کہ تھائی کا انخراف شمالی کوریا کی حکمران اشرافیہ میں “شدید اختلافات” کا مظہر ہے۔
پیانگ یانگ نے تھائی پر مالی خرد برد اور جنسی زیادتی کے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ان کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔