شمالی شام کے قصبے پر ترکی کی گولہ باری

Northern Syria Shelling

Northern Syria Shelling

شام (جیوڈیسک) ترکی کی فورسز نے منگل کو مسلسل دوسرے روز بھی شمالی شام میں داعش کے ٹھکانوں پر گولی باری کی ہے۔

یہ کارروائی شدت پسند تنظیم داعش کے طرف سے ترکی کے ایک سرحدی قصبے پر گولہ باری کے رد عمل میں کی گئی ہے۔

خبررساں ادارے رائیڑز کے مطابق ترکی کی فورسز نے شام میں داعش کے ٹھکانوں کے خلاف 40 گولے داغے۔

بتایا گیا ہے کہ ان میں سے دو گولے کرکمس قصبے پر اس وقت داغے گئے جب شمالی شام میں شام کی باغی فورسز اور داعش کے عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپیں جاری تھیں۔ تاہم ان کی وجہ سے کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔

کارکمس شامی قصبے جرابلس کے قریب واقع ہے۔ شام کی باغی فورسز کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ ترکی کی حمایت یافتہ شامی باغی فورسز اس قصبے پر حملے کی تیاری کر رہی ہیں جس کی وجہ سے اس علاقے میں کرد فورسز کی طرف کسی متوقع پیش قدمی کو دھچکا لگا ہے۔

اس گولہ باری کی وجہ سے بجلی کی تاریں ٹوٹ گئیں جب کہ متعدد گولے کارکمس میں واقع ایک مسجد کے صحن میں جا گرے۔ جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے اس علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور لوگوں کو لاؤڈ اسپیکروں کے ذریعے گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی گئی۔

پیر کو ترکی کی فوج نے شدت پسند تنظیم داعش کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی جب کہ داعش کے خلاف برسر پیکار کرد فورس پیپلز پروٹیکشن یونٹس (وائی پی جی) کے ٹھکانوں پر گولہ باری بھی کی۔ انقرہ کا اصرار ہے کہ شام کی کرد ملیشیا ‘وائی پی جی’ ترکی میں سرگرم کرد باغی فورسز کی مدد کرتی ہے۔