اسلام آباد (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ وہ اپنی جماعت کے سینیئر رہنما فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے اراکین کے فیصلے کو قبول کرتے ہیں اور اُنھوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم کے تمام اختیارات رابطہ کمیٹی کے حوالے کر دیئے جائیں۔
الطاف حسین نے ایک بیان میں کہا کہ اُن کی جماعت کے سینیئر اراکین نے کراچی میں کی گئی پریس کانفرنس میں جو کچھ کہا وہ اُس کا احترام کرتے ہوئے فیصلہ سازی اور پالیسی سازی کے مکمل اختیارات رابطہ کمیٹی کے سپرد کرتے ہیں۔
ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کراچی کے دیگر اراکین کے ہمراہ منگل کو کراچی میں ایک نیوز کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے فیصلے کراچی ہی میں ہوں گے۔
اُنھوں نے الطاف حسین کی متنازع تقریر پر کہا کہ اگر وہ ذہنی دباؤ یا کسی اور وجہ سے ایسے بیانات دے رہے ہیں تو اس معاملے کو پہلے حل ہونا چاہیئے۔ فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کے پلیٹ فارم سے اب اس طرح کے بیانات دہرانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
الطاف حسین نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’پے در پے حادثات، افسوسناک خبروں اور رات دن تنظیمی مصروفیات کی وجہ سے میں شدید ذہنی تناؤ کا شکار تھا۔‘‘ اُنھوں نے کہا کہ اب وہ رابطہ کمیٹی کے مشورے کے مطابق اپنی صحت کی بہتری پر خصوصی توجہ دیں گے۔
الطاف حسین نے کہا کہ ’’منتخب نمائندوں، ذمہ داروں، کارکنوں اور ہمدردوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ رابطہ کمیٹی کے ہاتھ مضبوط کریں۔‘‘
اُنھوں نے اپنی تقریر کے حوالے سے ایک بار پھر کہا کہ ’’میری تقریر سے پاکستان کے عوام کی جو دل آزاری ہوئی ہے اس پر ایک بار پھر معذرت چاہتا ہوں۔۔۔۔۔ میں اپنے اس عہد کی تجدید کرتا ہوں کہ پاکستان میرا وطن تھا، ہے اور انشاء اللہ رہے گا‘‘۔
فاروق ستار نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران اپنی جماعت کے قائد کے بیان سے لاتعلقی اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ خود الطاف حسین بھی اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے ندامت کا اظہار کر چکے ہیں۔
اُدھر لندن میں موجود ایم کیو ایم کے رہنما واسع جلیل نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے فیصلے کی توثیق پہلے بھی الطاف حسین کرتے تھے اور آئندہ بھی وہی کریں گے۔ واسع جلیل کا موقف تھا کہ فاروق ستار نے جو پریس کانفرنس کی تھی اُس سے لندن میں موجود ایم کیو ایم کی قیادت کو علم تھا۔
الطاف حسین طویل عرصے سے برطانیہ میں خود ساختہ جلا وطنی اختیار کیے ہوئے ہیں تاہم وہ اپنی جماعت کے کارکنوں سے ٹیلی فون کے ذریعے مسلسل رابطے میں رہتے ہیں اور خطابات بھی کرتے ہیں۔
کراچی میں ’ایم کیو ایم‘ کی طرف سے لگائے گئے ایک بھوک ہڑتالی کیمپ سے پیر کو خطاب میں الطاف حسین نے ناصرف ریاست پاکستان کے خلاف نا مناسب الفاظ استعمال کیے بلکہ فوج اور رینجرز کے خلاف بھی سخت جملے کہے۔