مہمند ایجنسی (بیورو رپورٹ) مہمند ایجنسی، پی پی پی مہمند ایجنسی نے فاٹا اصلاحات کیلئے دس سالہ پروگرام مسترد کر دیا۔ وزیر اعظم قبائل کے ساتھ مخلص ہے تو ایف سی آر کو فوری ختم کر کے فاٹا اصلاحات کو دو سال میں لاگوں کریں۔
اجتماعی ذمہ داری قانون اور ایف سی آر نے عام لوگوں سے ذریعہ معاش اور روزگار چھین لیا ہے۔ مزید تاخیر برداشت نہیں کرسکتے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی مہمند ایجنسی کے نائب صدر گل زمین مہمند نے اسرائیل خان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے ہر دور حکومت میں قبائل کو ریلیف ملا ہے۔ذولفقار علی بھٹو کے دور میں بجلی اور سڑک دیا گیا، شہید بے نظیر بھٹو کے حکومت مین فاٹا کے عوام کو ووٹ کا حق ملا۔ اور آصف علی زرداری نے بطور صدر فاٹا اصلاحات کو عملی جامہ پہنا کر سیاسی آزادی دی۔ اور تاریخ میں پہلی مرتبہ فاٹا کے سویلین گورنر شپ کا تحفہ دیا۔ اب مسلم لیگ ن حکومت کی نامزد کردہ اصلاحاتی کمیٹی نے پولیٹیکل انتظامیہ کے منشاء کے مطابق مخصوص لوگوں کی رائے لی ہے۔
اس لئے اصلاحات کے نفاذ میں تاخیر کیا جا رہا ہے۔ کیونکہ مراعات یافتہ طبقہ ایف سی آر کا خاتمہ نہیں چاہتے۔ دوسری طرف اس ظالمانہ قانون کے اجتماعی ذمہ داری شق نے غریب اور بے گناہ لوگوں کو متاثر کیا ہے ۔ اور عام لوگوں کو معاشی طور پر کمزور کر کے روزگار کے مواقع چھین لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی مہمند ایجنسی کا مطالبہ ہے کہ ایف سی آر کا فوری خاتمہ کر کے فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کیا جائے۔