ٹوبہ ٹیک سنگھ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) تحصیلدار منظر حفیظ چوہدری کی من مانیاں سائلین خوار تحصیلدار میٹنگ میں مصروف وراثتی انتقال، رجسٹری انتقال میں تاخیری حربے رقم بٹورنے کے جدید طریقے کروڑوں روپے کی سرکاری اراضی چار لاکھ روپے رشوت لے کر نام کروادی گلزار پٹواری میگا کرپشن پر سروس سے نکالا گیا مگر تحصیلد ار کے خلا ف کاروائی نہ ہوئی۔
سی پلاٹ بستی اوڈ اور خانجوان میں ناجائز قبضے کروا کر کروڑوں روپے کما لیے میرے ریڈر سے رابطہ کروسرکاری کام ماتحت افسران انجام دیتے ہیں تحصیلدار ،، بخشش دوگے تو فائل افسر کے پاس جائے گی ریڈر تحصیلدار تفصیل کے مطابق ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل پیرمحل میں تعینات تحصیلدار منظر حفیظ نے رشوت لینے کے جدید طریقے ڈھونڈ لیے زمین کے انتقالات رجسٹری اور دیگر امور جس میں تحصیلدار کے کارخاص نمائندے پیشگی رقم وصول کرلیتے ہیں ان کے انتقالات دفتری ٹائم کے بعد قانونگو کے دفتر میں یا تحصیلدار کی ذاتی رہائش گاہ سے کروالیے جاتے ہیں رشوت نہ دینے پر معمولی سے معمولی کام کے لیے سائلین سخت خوار ہوتے ہیں تحصیلدار دفتری اوقات میں اکثر میٹنگ کا بہانہ بناکر دفتر سے غائب ہو جاتا ہے۔
تحصیلدار کا ریڈر جس نے اپنے ساتھ سرکاری امور انجام دینے کے لیے پرائیویٹ افراد رکھے ہوئے ہیں جو تحصیلدار کی موجودگی میں غیر موجودگی میں آنے والے سائلین سے سرعام بخش طلب کرتے ہیں بخشش نہ دینے پر سائلین کو یہ کہہ کر ٹرخادیا جاتاہے کہ صاحب جب آئیں گے تو پھر فائل کا پتہ چلے گا تحصیلدار کے موجود ہونے پر بھی براہ راست فائل پر کاروائی کرنے کے فائل ریڈر کی طرف بھجوادی جاتی ہے تاکہ بلواسطہ بخشش لی جاسکے سی پلاٹ میں کروڑوں روپے کی سرکاری اراضی کو پٹواری گلزار کے ساتھ مل کر چار لاکھ روپے رشوت لے کر زمین غیر قانونی طورپر نام کروادی متعلقہ مجاز اتھارٹی نے کروڑوں روپے رشوت کا کیس پکڑے جانے پر ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ کی مشاورت سے اے ڈی ایل آر اور پٹواری گلزا رکو برخاست کردیا مگر تحصیلدا رمنظر حفیظ کے خلاف کاروائی نہ ہوئی پٹوار ی گلزار احمد نے پارٹی کو لی گئی۔
تین لاکھ روپے کی رقم واپس کرکے اپنی بحالی کروالی چوہدری منظر حفیظ تحصیلدار نے وصول کیے گئے چار لاکھ روپے واپس نہ کیے متاثرہ سائلین نے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ ، کمشنر فیصل آباد ، وزیر اعلیٰ پنجاب کے نام بھیجی گئی تحریری درخواستوں میں تحصیلدار پیرمحل کی لوٹ مار بندکرنے اور سائلین کو ذلیل وخوارکرکے بخشش وصول کرنے کے سلسلہ کو بند کرنے کامطالبہ کیا ہے اور تحصیلدار ریڈر اور اس کے پرائیویٹ کارندوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے جب تحصیلدا رسے موقف کے لیے رابطہ کیاتوا نہوںنے کہا پراسس تو کرنا پڑتا ہے اس میں تاخیر ہوجائے تو پھر میرا کیا قصور۔