نیویارک (جیوڈیسک) وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ایرنسٹ نے کہا ہے کہ ترکی کیطرف سے شروع کردہ فرات کمان فوجی اپریشن داعش کیخلاف جدوجہد کی واضح مثال ہے ۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ایرنسٹ نے یومیہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک مسلح افواج اور اتحادی قوتوں کیطرف سے شام میں ترکی کی سرحد کے قریبی علاقے جرابلوس میں دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف شروع کردہ فرات کمان فوجی اپریشن سے متعلق صحافیوں کےسوالات کے جواب دیئے ۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ کافی عرصے سے شام کے اس سرحدی علاقے میں داعش کیخلاف کاروائی کے لیے ترکی کی حوصلہ افزائی کر رہا تھا ۔ امریکہ کے صدر باراک اوباما اور صدر ایردوان نے انطالیہ میں ہونے والے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میںبھی اس موضوع پر غور کیا تھا ۔ ترکی کیطرف سے فوجی کاروائی کا آغاز اہم پیش رفت ہے ۔ داعش اس علاقے کو لوجسٹک امداد کی نقل وحمل کے لیے استعمال کر رہا ہے لہذا سٹریٹیجک اہمیت کے اس سرحدی علاقے کو بند کرنے کی ضرورت تھی ۔نیٹو کے حلیف ملک ترکی کا فوجی کاروائی کا فیصلہ داعش کیخلاف جدوجہد میں انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ترکی اور امریکہ کے درمیان بہترین تعلقات موجود ہیں اور ترکی ہمارا اہم حلیف ملک ہے یہی وجہ ہے کہ ایک ماہ قبل ترکی کی منتخب حکومت کاتختہ الٹانے کی کوشش کے بعد امریکہ کی حمایت کے اظہار کے لیے امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن نے ترکی کی دورہ کیا ہے ۔