واشنگٹن (جیوڈیسک) یمن کے بحران سے نمٹنے میں مدد کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے جمعرات کو 18 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی اضافی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
محکمہٴ خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اِس امدادی رقم سے ملک کے ایسے لوگوں کی مدد ہو سکے گی جنھیں خوراک کی کمی کا سامنا ہے، اور مشرق وسطیٰ کے مشکل کے شکار افراد کی ضروریات پوری ہو سکیں گی، جب کہ ہمسایہ ملکوں میں پناہ لینے والے یمنی مہاجرین کی مدد ہو سکے گی۔
مالی سال 2016ء کے دوران امریکہ کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یمن کو دی جانے والی کُل امداد 32 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ہو چکی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی رقوم میں، جو اقوام متحدہ اور غیر سرکاری ساجھے داروں کی جانب سے فراہم کی جائیں گی، اضافی خوراک اور غذائیت کی شکل میں اعانت شامل ہے جو صحت کی ہنگامی دیکھ بھال، صفائی ستھرائی کے سامان کی صورت میں، نفسیاتی و سماجی حمایت کی شکل میں اور حفظان صحت کے معیار کے مطابق پینے کے پانی اور صفائی تک رسائی کی صورت میں شامل ہے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ الحدیدہ کی بندرگاہ کی صلاحیت میں بہتری لانے کی کوششوں میں مدد فراہم کرے گا، تاکہ انسانی ہمدردی اور کمرشل بنیادوں پر رسد کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے۔ ساتھ ہی، یہ نئی رقوم قرنِ افریقہ میں یمنی مہاجرین کو کلیدی تحفظ، پناہ، اور دیگر اعانت کی فراہمی میں مدد دیں گی۔
سنہ 2015 جب سے یہ تنازع شروع ہوا، اب تک 31 لاکھ سے زائد یمنی بے دخل جب کہ ملک کا 80 فی صد یا دو کروڑ 10 لاکھ لوگوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اعانت کی ضرورت ہے۔
بین الاقوامی ترقی کے امریکی ادارے (یو ایس ایڈ) کی مالی امداد سے قحط سالی کے انتباہ سے متعلق نظام قائم کیا گیا ہے، جب کہ یمن کے 70 لاکھ سے ایک کروڑ افراد کو خوراک کی ہنگامی مدد درکار ہے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ یمن کے بحران سے نبردآزما ہونے کے لیے قابل قدر کوششیں کی جا رہی ہیں، حالانکہ درپیش ماحول پیچیدہ اور غیر محفوظ قسم کا ہے۔
یمنی اور دیگر بے دخل افراد کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد کی فراہمی کے حوالے سے امریکہ پُرعزم کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، جب کہ یمن میں تنازع کے خاتمے کے لیے امن مذاکرات کو جاری رکھنے میں بھی مدد دی جا رہی ہے۔