ٹیکنالوجی کی معروف امریکی کمپنی ایپل کے آئی او ایس آپریٹنگ سسٹم میں ایسی خامیوں کا پتہ چلا ہے جن کی وجہ سے کسی بھی ایپل ڈیوائس پر صرف ایک خاص لنک پر کلک کرنے کی صورت میں اس پر ’سپائی ویئر‘ انسٹال کیا جا سکتا ہے۔
ایپل کے آپریٹنگ سسٹم میں ان خامیوں کے بارے میں اس وقت پتہ چلا جب انسانی حقوق کے ایک وکیل احمد منصور نے ایپل کی سکیورٹی کے ماہرین کو انھیں ملنے والے عجیب ٹیکسٹ پیغامات کے بارے میں آگاہ کیا۔
٭ آئی فون کی فروخت میں ایک بار پھر کمی ٭ ایپل کی 2003 کے بعد پہلی بار آمدن میں کمی
احمد منصور کی نشاندہی کے بعد ایپل کی سکیورٹی کے ماہرین کو ایپل کے کوڈ میں تین نامعلوم خامیوں کے بارے میں پتہ چلا۔
ایپل نے ان خرابیوں کو دور کرنے کے لیے ایک نیا سافٹ ویئر پیچ جاری کیا ہے۔
ایپل کی سکیورٹی پر مامور دو کمپنیوں سیٹیزن لیب اور لک آؤٹ کا کہنا ہے انھوں نے اس خرابی کے دور ہونے تک اس کی تفصیل عام نہیں کی۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں رہنے والے انسانی حقوق کے ایک وکیل احمد منصور کو یہ پیغامات 10 اور 11 اگست کو ملے تھے۔
ان پیغامات میں احمد منصور سے کہا گیا کہ اگر وہ ان لنکس پر کلک کریں تو انھیں یو اے ای کی جیلوں میں ہونے والے مبینہ تشدد کے ’رازوں‘ کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔
سیٹیزن لیب کا کہنا ہے کہ اگر احمد منصور ان لنکس پر کلک کرتے تو ان کا آئی فون سکس ’جیل بروکن‘ ہو جاتا جس کا مطلب ہے کہ ان کے آئی فون پر غیر قانونی سافٹ ویئر کو انسٹال کیا جا سکتا تھا۔
سیٹیزن لیب کے مطابق ایسا کرنے سے احمد منصور کی جیب میں موجود ان کا آئی فون ایک ڈیجیٹل جاسوس بن جاتا اور ان کے آئی فون کا کیمرہ اور مائیکرو فون ان کے قرب و جوار کا مشاہدہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے آئی فون پر آنے والی واٹس ایپ اور وائبر کی کالوں کو ریکارڈ کرنے کے علاوہ ان کے پیغامات اور چیٹ کو بھی ٹریک کر لیتا۔