موغادیشو (جیوڈیسک) صومالیہ کی سکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ دارالحکومت موغادیشو میں ایک ریستوران پر ہوئے مسلح افراد کے حملے میں کم از کم سات افراد مارے گئے۔
موغا دیشو پولیس کے سربراہ کرنل بشار نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے کارروائی کر کے جمعہ کی صبح کو ریستوران میں موجود مسلح افراد کو ہلاک کر دیا۔
بشار نے کہا کہ “سکیورٹی فورسز نے اپنی کارروائی مکمل کر لی ہے، جس دوران ریستوران کی عمارت میں پھنسے عام شہریوں میں سے زیادہ تر کو بچا لیا گیا ہے اور اب ریستوران پر ہمارا مکمل کنٹرول ہے”۔
جمعرات کی رات کو بندر بیچ کے ریستوران کے قریب ایک کار بم دھماکے کے بعد مسلح افراد نے ریستوران پر فائرنگ شروع کردی۔
اس حملے کی ذمہ داری فوری طور الشباب کے عسکریت پسندوں نے قبول کی۔
کرنل بشار نے کہا کہ اس حملے کے دوران سات افراد ہلاک ہوئے جن میں پانچ عام شہری اور دو سکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دو حملہ آوروں کو بھی ہلاک کر دیا گیا ہے۔
سکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایک حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے۔
وائس آف امریکہ کی صومالیہ سروس سے انٹرویو میں حملے کا نشانہ بننے والے ریستوران کے مالک عابدی رزاق محمد جمال نے کہا کہ “ہلاک ہونے والوں میں ریستوران کے عملے کے دو ارکان بھی شامل ہیں”۔
عسکریت پسند گروپ الشباب نے رواں جنوری میں اسی علاقے میں واقع ایک دوسرے ریستوران پر حملہ کر کے بیس افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
دوسری طرف جمعرات کو جنوبی صومالیہ کے قصبے باردھیری میں ہوئے دھماکے میں سکیورٹی اہلکاروں اور ضلعی کمشنر سمیت بارہ افراد زخمی ہوئے۔