ایران (جیوڈیسک) ایران کی وزارت انصاف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایک ایرانی شخص کو مغرب کے لیے ایرانی جوہری پروگرام کی جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ’یہ جاسوس جوہری ٹیم گھسنے میں کامیاب ہو گیا تھا‘۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ غلام حسین محسنی کو چند روز قبل گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد ان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔
ایرانی حکام نے اس ’جاسوس‘ کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں دی ہیں۔ تاہم یہ بات واضح نہیں ہے کہ آیا یہ وہی شخص ہے جس کی گرفتاری کے بارے میں ایرانی خبر رساں ایجنسی تابناک نے بدھ کے روز رپورٹ کی تھی۔
تابناک کی رپورٹ کے مطابق عبدالرسول اصفہانی جو عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کی مذاکرات کے دوران بینکنگ ایشوز کے انچارج تھے کو گرفتار کیا گیا۔ اصفہانی پر الزام تھا کہ انھوں نے ملک کی معاشی شورتحال کی تفصیلات غیر ملکیوں کو دیں۔
لیکن اصفہانی نے بعد میں تابناک سے بات کرتے ہوئے ان الزامات کی تردید کی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق اصفہانی اس ٹیم کے ممبر تھے جو معاشی پابندیاں اٹھانے کے لیے کام کر رہی تھی۔
ایرانی پراسیکیوٹر عباس جعفری نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ اصفہانی ’ایرانی معیشت میں کافی فعال تھے اور ان کے برطانوی خفیہ ادارے کے ساتھ روابط تھے۔‘