عراق کا خام تیل کی پیداوار میں کمی سے انکار

Oil

Oil

بغداد (جیوڈیسک) عراق نے اپنی خام تیل کی پیداوار میں کمی سے قیمتوں میں استحکام کی اوپیک ملکوں کی کوششوں میں تعاون سے انکار کر دیا۔

وزیر تیل جابر علی ال لعابی نے جنوبی شہر بصرہ کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم کی پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافے کے لیے کوششوں میں معاونت کے لیے تیار ہیں تاہم اپنے ملک کے لیے عالمی مارکیٹ میں حصے کے حصول کے ہدف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

وزیر پٹرولیم نے ملکی و بین الاقوامی تیل کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ ملک میں تیل کی پیداوار کے لیے سرمایہ کاری کریں۔ اس موقع پر انہوں نے بصرہ میں تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو 12ملین بیرل سے بڑھا کر 24 ملین بیرل کرنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بصرہ میں تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو چند سال میں دوگنا کر دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس پٹرولیم کے شعبے کو ترقی دینے کیلیے شاندار پروگرام ہے اور ہم ماضی کی طرح اپنے لیے کسی پیداواری حد کو قبول نہیں کریں گے۔

یاد رہے کہ عراق دنیا بھر میں سعودی عرب کے بعد تیل کا دوسرا بڑا پیداواری ملک ہے تاہم اس کی موجودہ پیداوار صرف4.6-4.7 ملین بیرل روزانہ ہے۔یہ اپنے اخراجات کا 95 فیصد سے زائد حصہ تیل کی برآمد سے پورا کرتا ہے۔