امریکہ (جیوڈیسک) امریکہ میں حکام نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ روس رواں ماہ کے اوائل میں ریاستی انتخاب کے دو ڈیٹا بیسز پر ‘نقب زنی’ کا ذمہ دار ہے۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ ” یہ ہیکنگ کا روسی حکومت سے وابستہ اب تک کا قریب ترین تعلق ہے جس تک ہم پہنچ سکے ہیں۔”
وفاقی تحقیقاتی ادارے “ایف بی آئی” نے ان دو امریکی ریاستوں کا نام تو نہیں بتایا جن کے ڈیٹا بیس پر سائبر حملہ ہوا لیکن اس بابت سب سے پہلے خبر دینے والے یاہو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ ایریزونا اور الینوئے کا ڈیٹا بیس اس حملے میں نشانہ بنا۔
یاہو نیوز کے مطابق الینوئے انتخابی بورڈ کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہیکرز کی طرف سے تقریباً دو لاکھ ووٹرز کی ذاتی معلومات چوری کیے جانے کی وجہ سے رائے دہندگان کے اندراج کا نام دس روز تک بند رہا۔
ایریزونا میں ہونے والے سائبر حملے میں ووٹر کے اندراج کے نظام میں غلط سافٹ ویئر داخل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ ایف بی آئی نے قانون نافذ کرنے والے مقامی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے کمپیوٹر نظام کو مزید موثر بنائیں۔
امریکی حکام یہ کہہ چکے ہیں کہ حال ہی میں ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی اور ڈیموکریٹک جماعت کے بعض دیگر معاملات پر ہونے والے سائبر حملے غالباً ان لوگوں کی طرف سے کیے گئے جو روس کی حکومت میں موجود ہیں۔
روس ان سائبر حملوں میں کسی بھی طرح ملوث ہونے سے انکار کرتا ہے۔
وفاقی حکام اس امکان کے بارے میں مزید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ ہیکرز بالخصوص روس کے لیے کام کرنے والے ہیکرز، امریکی انتخابی نظام میں خلل ڈال سکتے ہیں۔