برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل یورپ (ای یو) کے چیئرمین علی رضا سید نے حکومت پاکستان سے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی بگھڑتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلوائے۔ برسلز سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے ایک اہم موقع ہے کہ وہ آج بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے پیش کرے۔
خاص طور پر بے گناہ اورپرامن کشمیریوں پر بھارتی فوجیوں کے حملوں کے نتیجے میں گذشتہ سات ہفتوں کے دوران ایک سو سے زائد شہید اور چارسو سے زائد لوگ پیلٹ گن کی فائرنگ سے اپنی آنکھوں سے محرو م ہوچکے ہیں۔ یہ ایک بڑا انسانی المیہ ہے جسے اٹھانابے حد ضروری ہے۔انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ اس صورتحال کو اجاگر کرنے کے لیے ایک وسیع سفارتی مہم شروع کر ے کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں پہلے ہی سات لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں اور نئی دہلی مزید فوج تعینات کر رہی ہے۔
انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہیں اور نہ صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یہ مسئلہ اٹھنا چاہیے بلکہ ان جرائم کی فہرست عالمی عدالت انصاف میں پیش کی جائے تاکہ ان جرائم میں ملوث بھارتی فورسزکے خلا ف مقدمات قائم ہو سکیں۔
مسئلہ کشمیر بیرونی دنیامیں اٹھانے کے لیے پاکستان کی طرف سے مجوزہ پارلمانی وفود کی تشکیل کے بارے میں علی رضاسید نے کہاکہ اگرچہ مسئلہ کشمیرکے حوالے سے پاکستان کی پارلیمنٹ کے وفود باہرروانہ کرناایک اچھااقدام ہے لیکن یہ ضروری ہے کہ مسئلہ کشمیرکے ماہرین اور دانشوروں کے وفود باہرروانہ کئے جائیں تاکہ صحیح معنوں میں دلائل کے ساتھ مسئلہ کشمیراجاگرہوسکے اور موثر طریقے سے بھارتی مظالم سے پردہ اٹھایا جائے۔
کشمیریوں سے مشورہ اور انہیں ان وفودمیں شامل کرنااشد ضروری ہے، خاص طورپر آزادکشمیرکی قانون سازاسمبلی کے اراکین کوان پارلمانی وفود میں شامل کیاجائے کیونکہ کشمیری ہی اپنے حقوق کو درست طریقے سے اجاگرکرسکتے ہیں اور مقدمہ کشمیر کو دنیاکے سامنے پیش کر سکتے ہیں۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یونے اپنے بیان میں بتایاکہ کشمیریوں کی حکومت پاکستان سے بہت توقعات ہیں اور اس امر کی ضرورت ہے کہ خودارادیت کے حصول میں اسلام آباد ان کی زیادہ سے زیادہ مدد کرے۔ واضح رہے کہ کشمیرکونسل ای یو نے پہلے ہی مسئلہ کشمیرپر ایک سفارتی مہم شروع کی ہوئی جسے حالیہ دنوں تیز تر کر دیا گیا ہے۔
کونسل گذشتہ دنوں کے دوران مسئلہ کشمیر خصوصاً مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ ، یورپی یونین اور اہم ملکوں کے اعلیٰ حکام کو خطوط لکھ چکی ہے جن میں ان اداروں اور عالمی طاقتوں سے کشمیرخاص طورپر مقبوضہ کشمیرمیں معصوم لوگوں کے خلاف پیلٹ گن کے استعمال پر خاموشی توڑنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کشمیر کونسل ای یو یورپ میں کشمیریوں کی حمایت کے لیے کیمپس بھی لگا رہی ہے۔ بدھ کے روز تین روزہ کیمپ برسلز میں یورپی یونین کی وزارت خارجہ کے دفتر کے سامنے لگایا جائے گا۔