روٹی میٹک دنیا کا وہ پہلا روبوٹ ہے جو خودکار طور پر بالکل گول روٹی پکا سکتا ہے لیکن فی الحال اس کی قیمت تقریباً ایک لاکھ پاکستانی روپوں کے مساوی ہے۔
سنگاپور کی کمپنی نے یہ روبوٹ 2 سال پہلے متعارف کروایا تھا جو اتنا مقبول ہوا کہ پیش ہونے کے 7 دنوں ہی میں اس کے 8 ہزار سے زائد یونٹ فروخت ہوگئے۔ حال ہی میں روٹی میٹک کی باقاعدہ پیداوار شروع کی جاچکی ہے اور اب یہ کمپنی اپنی اس اختراع کو امریکا اور دوسرے مغربی ممالک میں فروخت کرنے کی کوششوں میں بھی مصروف ہے۔
دیکھنے میں یہ کسی جوسر بلینڈر کی طرح نظر آتا ہے لیکن درحقیقت یہ ایک روبوٹ ہے جسے روٹیاں پکانے کے لیے مناسب مقدار میں آٹا، نمک اور پانی/ تیل کی ضرورت ہوتی ہے جس کے بعد یہ سارا کام خود انجام دیتا ہے۔
روبوٹ بنانے والی کمپنی کے کا کہنا ہے کہ اکثر خواتین کے لیے روٹی پکانا کچھ مشکل نہیں ہوتا، لیکن یہی کام اگر کسی روبوٹ سے کروایا جائے تو وہ بہت بری طرح سے الجھ جائے گا کیونکہ آٹا گوندھنے سے لے کر صحیح طرح سے پکی ہوئی گول روٹی بنانا مشین کے لیے جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ روٹی پکانے جیسا معمولی کام بھی کتنی مہارت کا تقاضا کرتا ہے۔
یہ چیلنج اس وقت اور بھی زیادہ مشکل ہوجاتا ہے جب اس روبوٹ یا مشین کو اتنا مختصر بنانا ہو کہ وہ باورچی خانے کے کاؤنٹر پر آسانی سے سماجائے اور وزن میں بھی کم ہو۔ ’’روٹی میٹک‘‘ میں بننے والی روٹی 3 پرتوں پر مشتمل ہوتی ہے جسے گرم ہوا کی مدد سے پکایا اور آخرکار پھلایا جاتا ہے۔
یہ روبوٹ 15 سینسرز سے لیس ہے جو اس کے اندر ہوا میں نمی سے لے کر آٹے میں پروٹین کی مقدار تک پر نظر رکھتے ہیں اور اس میں حسبِ ضرورت تبدیلی کرتے رہتے ہیں۔ یہ دی گئی ہدایات کے مطابق روٹی پکانا ’’سیکھتا‘‘ ہے اور صرف 5 روٹیاں پکانے کے بعد (ہدایات کے مطابق) بہترین روٹیاں پکانے لگتا ہے۔ اور تو اور اسے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سے بھی مربوط کیا جاسکتا ہے جہاں اس سے ہونے والے تجربات میں دوسروں کو شریک بھی کیا جاسکتا ہے۔