خیبر پختونخوا (جیوڈیسک) پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے وزیراعلی پرویز خٹک نے اعلان کیا ہے کہ 15 نومبر تک تمام غیر رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کو بلاوجہ تنگ نہیں کیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کے خلاف پولیس بھی کوئی کارروائی نہیں کرے گی جبکہ یہاں پڑھنے والے افغان طلبہ اور مریضوں کے لیے بھی طریقہ کار طے کیا جا رہا ہے تاکہ ان کو بھی مشکلات کا سامنا نہ ہوں۔
یہ اعلان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے منگل کو خیبر پختونخوا اسمبلی پشاور میں افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔
انھوں نے کہا کہ اجلاس میں متفقہ طورپر فیصلہ کیا گیا کہ 15 نومبر تک صوبہ بھر میں تمام غیر اندراج شدہ افغان پناہ گزینوں کو پولیس کی طرف سے بلاوجہ تنگ نہیں کیا جائے گا اور ان کے خلاف کوئی ایف آئی آر بھی درج نہیں کی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ اگر سرچ آپریشن کے دوران کسی غیر رجسٹرڈ افغان پناہ گزین کو گرفتار کیا گیا اور کوئی اور افغان شہری اس کی شناخت کرتا ہے تو گرفتار افغان کو فوری طورپر رہا کردیا جائے گا۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ان کے پاس کئی افغان پناہ گزینوں کی شکایتیں آئی ہیں پرویز خٹک نے کہا کہ اس سلسلے میں رستم شاہ مہمند کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنادی گئی ہے جس میں افغان پناہ گزینوں کے نمائندے اور اعلیٰ پولیس اہلکار شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ ہزاروں افغان طلبہ پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں جبکہ علاج کے لیے بھی افغانستان سے بڑی تعداد میں مریض پاکستان آتے ہیں۔ انھوں نے اس ضمن میں وفاقی حکومت سے بات کی جا رہی ہے تاکہ تعلیم حاصل کرنے والے افغان طلبہ کا قیمتی وقت ضائع نہ ہو اور مریضوں کو بھی بے جا مشکلات کا سامنا نہ ہوں۔
انھوں نے کہا کہ جن افغان پناہ گزینوں نے پاکستان میں جائیدایں خریدی ہے ان کےلیے بھی طریقہ کار طے کیا جا رہا ہے تاکہ ان کی اثاثے اونے پونے بکنے سے بچ جائیں اور انھیں یہاں کسی قسم کی زیادتی کا احساس نہ ہوں۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ان کے پاس کئی افغان پناہ گزینوں کی شکایتیں آئی ہیں جس میں انھوں نے پاکستان میں موجود اپنی اثاثوں کی کم قیمت پر فروخت کی مشکلات کا ذکر کیا ہے۔
وفاقی حکومت نے تمام پناہ گزینوں کو اس سال کے آخر تک اپنے وطن جانے کی مہلت دے رکھی ہے۔
وزیراعلیٰ نے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کے ضمن میں بات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں پڑوسی ممالک ہیں ، ان کو چاہیے کہ دونوں طرف عوام کے جو مسائل ہیں ان کو اولین ترجیح دی چاہیے اور ان پر سیاست کرنے سے گریز کیا جائے۔
اجلاس میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں، آئی جی پولیس، کمشنر افغان پناہ گزیں اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔
خیال رہے کہ افغان پناہ گزینوں کے ایک نمائندہ وفد نے چند ہفتے قبل تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ بنی گالہ میں ملاقات کی تھی ۔ ملاقات میں عمران خان نے پناہ گزین کے مسائل کے حل کےلیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی تھی اور انھیں یقین دہانی کرائی تھی کہ خیبر پختونخوا پولیس آئندہ پناہ گزینوں کو بلا وجہ تنگ نہیں کرے گی۔
یاد رہے کہ پاکستان میں تقریباً 30 لاکھ کے لک بھگ افغان پناہ گزین گذشتہ تین دہائیوں سے مقیم ہیں۔ وفاقی حکومت نے ان تمام پناہ گزینوں کو اس سال کے آخر تک اپنے وطن جانے کی مہلت دے رکھی ہے۔