ترکی (جیوڈیسک) صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ جرابلس میں داعش کا صفایا ہونے سے وائی پی جی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
قالن نے ڈیلی صباح میں شائع اپنے ایک مقالے میں لکھا ہے کہ شام کے شہر جرابلس کو داعش سے پاک کرنے کے لیے بقائے فرات نامی آپریشن کامیاب رہا ہے جس کا مقصد علاقے کے داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں سے آزاد کروانا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ ترکی پی کے کے کے اشتعال انگیز بیانات اور اس کے مغربی حامیوں کے خلاف شام کی علاقائی سالمیت کا دفاع کرتے ہوئے اپنی سرحدوں کو پی کے کے سے پاک رکھنے کا عزم کیے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کرد شہریوں کو عراقی اور شامی کردوں سے کوئی گلہ نہیں ہے مگر یہاں مسئلہ پی کےکے کا ہے جو کردوں کا نام لے کر خون خرابہ کر ر ہی ہے اور جس کا مقصد شام میں ایک دہشت گرد ریاست کا قیام ہے جس کی ترکی اجازت نہیں دے سکتا۔
صدارتی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ کو چاہیئے کہ وہ جرابلس آپریشن کے بعد پی وائی ڈی اور وائی پی جی کی حمایت کرنا ترک کر دے جو کہ علاقے کی سماجی و نسلی تباہی کا باعث بنی ہیں۔
قالن نے 15 جولائی کے واقعات کے بارے میں کہا کہ ترک قوم نے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ حکومت کے شانہ بشانہ ہیں اور اپنے وطن کو آزادی و ترقی کی راہ پر لے جانے کے خواہاں ہیں۔
اگر یہ کوشش کسی اور ملک میں ہوئی ہوتی تو وہاں کا ہر قسم کا نظام تباہ ہوجا تا مگر یہ ترک قوم کی ہمت اور عظمت ہے کہ انہوں نے اپنے ملک کو اس تباہی سے بچانے میں حکومت کا ساتھ دیا ہے۔