ترکی (جیوڈیسک) وزیر چاوش اولو نے کہا کہ یورپی یونین کے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے تک ترکی غیر قانونی نقل مکانی کو واحدانہ طور پر نہیں روک سکے گا۔
وزیر ِ خارجہ میولود چاوش اولو کا کہنا ہے کہ یورپی یونین نے اگر ترک شہریوں کو ویزے کی چھوٹ دینے کے وعدے کی پاسداری نہ کی تو واپسی قبول معاہدے پر عمل درآمد روک دیا جائیگا۔
وزیر چاوش اولو نے یونانی روزنامہ کاتھی میرینی سے انٹرویو میں کہا کہ یورپی یونین کے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے تک ترکی غیر قانونی نقل مکانی کو واحدانہ طور پر نہیں روک سکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ترک شہریوں کو ویزے کی چھوٹ کی مراعات کو زیادہ سے زیادہ اکتوبر تک دیے جانے کی توقع رکھنے والا ترکی ایسا نہ ہونے کی صورت میں واپسی قبول معاہدے پر مزید عمل درآمد کرنے سے قاصر رہے گا۔
انہوں نے ترکی اور یونان کے باہمی تعلقات میں مزید مضبوطی کے مواقع موجود ہونے کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ 15 جولائی کی فوجی بغاوت کی کوشش کے بعد یونان فرار ہونے والے 8 ترک فوجیوں کی واپسی قلیل مدت کے اندر ممکن بن جا ئیگی۔
جناب چاوش اولو نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بغاوت کی کوشش نے دہشت گرد تنظیم فیتو کے خطرے کے کس قدر سنگین ہونے کا واضح طور پر مظاہرہ کیا ہے۔