چمپانزی کی طرح ایک سے دوسرے درخت پر جھولنے والے روبوٹ بندر ’’روکو‘‘ کی تیاری پر کام جاری ہے جو درختوں کی شاخوں پر سے ہوتا ہوا تیزی سے سفر کرسکے گا اور گھنے جنگلات میں پھنسے ہوئے لوگوں کے لیے ابتدائی طبی امداد فراہم کرے گا۔
اس روبوٹ بندر کو بنانے کا مقصد ایسے علاقوں تک رسائی ہے جہاں ڈرون اور دیگر روبوٹ نہیں پہنچ سکتے ۔ اس کے خالق کے مطابق یہ روبوٹ بندروں سے متاثر ہوکر بنایا گیا ہے جو گھنے جنگلوں میں دور دراز علاقوں تک ابتدائی طبی امداد ( فرسٹ ایڈ) اور دیگر چھوٹے پیکیجز پہنچا سکے گا جن میں فاضل آلات بھی شامل ہیں۔
حیاتیات اور جانداروں کی نقل کرکے روبوٹ بنانے کی کوششیں پوری دنیا میں ہورہی ہیں اور بہت دلچسپ ایجادات سامنے آئی ہیں۔ ’روکو‘ روبوٹ کے ذریعے گھنے جنگلات میں پھنسے لوگوں کی مدد کی جاسکتی ہے اور اس کی چھوٹی جسامت کی وجہ سے یہ تیزی سے سفر طے کرسکے گا اور وہاں موجود جانوروں کے لیے کسی مسئلے کی وجہ نہیں بنے گا۔
یہ ایک جدید خودکار روبوٹ ہے جس میں دو طرح کے نیوی گیشن سسٹمز ہیں: ایک طویل سفر کو اور دوسرا چھوٹے سفر کو ممکن بناتا ہے۔ دور تک جانے کے لیے روبوٹ گلوبل پوزیشننگ سسٹم استعمال کرے گا۔ اس میں کئی طرح کے سینسر اور حرکات نوٹ کرنے والا جدید سسٹم بھی نصب کیا جائے گا۔