لاہور (جیوڈیسک) سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے لاہور میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہبازشریف سے ملاقات کی ہے۔
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور،بین الصوبائی ہم آہنگی سمیت صوبوں کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا، شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہم سب کا ہے اور وطن عزیز کو مل کر سنوارنا ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان چار اکائیوں پر مشتمل ہے اور چاروں اکائیاں ترقی کریں گی تو پاکستان خوشحال ہوگا،وزیراعلیٰ پنجاب نے سندھ کے وزیراعلیٰ کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔
اس موقع پر سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہمارا اتفاق ہوا ہے کہ الگ سیاسی جماعتیں اور ان جماعتوں کے الگ الگ نظریات اور پروگرام ہونے کے باوجود ہم ایک دوسرے کے اچھے تجربات سے فائدہ اٹھائیں۔ مراد علی شاہ نے فرانزک لیب اور آئی ٹی سنٹر کا دورہ کیا۔ انہوں نے وزیراعظم محمد نواز شریف سے اپنی ملاقات کا بھی ذکر کیا اور وفاقی و صوبائی حکومت پنجاب سے اپنے تحفظات اور اختلافات کا بھی ذکر کیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق نیا این ایف سی ایوارڈ اس برس دسمبر تک آجانا چاہئے۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔ انہوں نے اب تک اس تاخیر کی ذمہ داری وفاقی حکومت سمیت پنجاب حکومت پر ڈالی۔ کراچی کی صورت حال کو انہوں نے اطمینان بخش قرار دیا جبکہ اندرون سندھ میں گڈ گورننس مثالی ہونے کا دعویٰ کیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ میں باقی صوبوں کے مقابلے میں زیادہ ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔ کالاباغ ڈیم کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سستی بجلی کا حصول اپنی جگہ اہم ہے لیکن صوبوں کی یکجہتی دائو پر لگا کر اسے حاصل کرنا عقلمندی نہیں ہوگی۔
کالاباغ ڈیم سے زیادہ صوبوں کا اتحاد ضروری ہے۔ ستمبر کے مناسبت سے وہ اس ماہ کے آخر میں کراچی میں چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے وزرائے اعلیٰ اور وزیراعظم کا اجلاس بلا رہے ہیں جس کی وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعلیٰ کے پی کے نے دعوت قبول کرلی۔ اس اجلاس میں طے کیا جائے گا کہ تمام جمہوری قوتوں نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرناہے تاکہ کوئی جمہوریت کو نقصان نہ پہنچا سکے۔