استنبول (جیوڈیسک) ترکی کی جانب سے 24 اگست کے بعد شام کے شہر جرابلس میں کرد باغیوں اور دولت اسلامیہ عراق وشام ’داعش‘ کے خلاف شروع کیے گئے آپریشن کے دوران گذشتہ روز دو فوجی ہلاک ہوگئے۔ آپریشن ’فرات کی ڈھال‘ شروع کیے جانے کے بعد ترک فوجیوں کی ہلاکتوں کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
ترکی کے سرکاری ٹیلی ویژن “ان ٹی وی” پر نشر ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمالی شام میں داعشی جنگجوؤں کی جانب سے دو ٹینکوں کو راکٹ حملے سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کم سے کم دو فوجی ہلاک ہوگئے۔ شام میں دو ہفتے سے جاری آپریشن میں ترک فوجیوں کی شدت پسندوں کے ہاتھوں ہلاکتوں کا پہلا واقعہ ہے۔
ترک فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ٹینکوں کو داعشی جنگجوؤں کی طرف سے الراعی کے جنوبی علاقے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسی علاقے میں ترک فوج نے پچھلے ہفتے کے آخر میں داعش کے خلاف آپریشن کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا تھا۔
خیال رہے کہ الراعی کا علاقہ جرابلس کے مغرب میں واقع ہے جو ترکی کی سرحد کے نسبتا زیادہ قریب واقع ہے۔ اس علاقے پر ترکی کے حمایت یافتہ شامی باغیوں کا کنٹرول ہے۔
ترکی کے سرکاری ٹی وی پر فوجی ہیلی کاپٹروں کو شام اور ترکی کی سرحد عبور کرتے دکھایا گیا ہے جو مقتول فوجیوں اور زخمیوں کو ترکی لے جا رہے ہیں۔
ترک فوج کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے شامی جیش الحر کی معاونت سے جرابلس میں مزید دو قصبوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ ایک دوسرے واقعے میں شام کی جیش الحر کے دو اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔