ٹیکسلا ضمنی الیکشن PP-7 غلام سرور خان کی قریشی ہائوس آمد، جماعت اسلامی کا بھرپور حمایت کا اعلان

Taxila

Taxila

ٹیکسلا (سردار منیر اختر) صدیق خان کی اچانک موت پر خالی نشست PP-7پر ضمنی الیکشن مہم کے سلسلے میں ایک کارنر میٹنگ دارلا خوان قریشی ہائوس رہبر کالونی میں منعقد کی گئی جس کی صدارت بزرگ رہنما عبد القدیر قریشی نے کی۔

جس میں جماعت اسلامی کے ضلعی ،زونل اور مقامی قائدین نے P.T.Iکی طرف سے امیدوار برائے صوبائی اسمبلی عمار صدیق خان کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا۔تقریب میں ممبر قومی اسمبلی غلام سرور خان نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق امیدوار صوبائی اسمبلی عتیق الرحمٰن کشمیری نے کہا کے دین کے غلبے میں سب سے بڑی رکاوٹ پاکستان کے موجودہ سیاستدان ہیں،جماعت ِ اسلامی کے کارکنوں کا قتل ِ عام ہو رہا ہے لاہو ر میں شیخو پورہ میں کارکنان کو مارا گیا ،موجودہ حکومت ہندستان کی غلام ہے۔

خیبر پختونخواہ میں تحریک ِ انصاف کے ساتھ اتحادی حکو مت بنائی اور وہاں کی پولیس کو آزاد کردیا ہر قسم کے سیاسی دبائو سے اور سب سے کم کرپشن خیبر پختونخواہ میں ہے۔اس کے بعد صدرِ محفل عبد القدیر قریشی صاحب نے کہا کے آج ہمارے لئے خوشی کا دن ہے کے غلام سرور خان صاحب پہلی مرتبہ ہمارے گھر آئے ہیں ، جماعت متفقہ فیصلہ آیا ہے 19سال بعدغلام سرور خان کو ووٹ دے رہا ہوں۔

ہم سب مل جل کر عمار صدیق خان کو کامیاب بنائیں گے، انھوں نے غلام سرو ر خان کو جما عت ِاسلامی میں آنے کی دعوت دی اور کہا کے 2018کا الیکشن جماعت ِ اسلامی کے ترازو کے نیچے لڑیں۔آکر میں حاجی غلام سرور خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے ہمیشہ سے جماعت ِ اسلامی کی تعریف کرتا آیا ہوں ، منصورہ میں جماعت کی تربیت گاہ کا چکر لگایا تو بہت متاثر ہوا، ڈاکٹر کمال کے خلاف الیکشن تھا تو ہم دونوں اخراجات کے گوشوارے جمع کرانے گئے۔

انھوں نے جس انداز سے ایک ایک پائی کا حساب پیش کیا میری عقل دنگ رہ گئی۔ جماعت ِ اسلامی کا کردار مثبت رہا پاکستانی سیاست میں، خان صاحب کا کہنا تھا کہ میں سب سے کم خرچ کرتا ہوں الیکشن میں،22سال کی عمر میں گندم بیچ کر الیکشن لڑا اور صرف ایک لاکھ خرچ کرکے M.P.Aبن گیا تھا جبکہ مخالفین نے دس دس لاکھ خرچ کئے مگر ہار گئے ،SMظفر سے 2سال پہلے ملاقات ہوئی تھی تو وہ بہت پریشان تھے کہہ رہے تھے کے باہر ملک کا چکر لگا کر آیا ہوں اور ہر بندہ وہاں کہہ رہا تھا کے پاکستان آپ کے ہاتھ سے جا رہا ہے۔

یہ اس وجہ سے ہے کہ ہم لوگ اپنے ملک کو اپنا نہیں سمجھتے،موجودہ حکمرانوں نے ملک کے اداروں کو کمزور کیا اور اپنی ذات کو مضبوط کیا۔1990میں میاں صاحب کے دور میں نجکاری شروع ہوئی اورسلسلہ چلتا گیا 172یونٹ 640ارب روپے میں کوڑیوں کے بھائو فروخت کئے گئے، اپنی وزارت کے دوران میں نے H.M.Cفیکٹری کو نجکاری سے بچالیا۔640ارب گردشی قرضے صرف واپڈا کے ہیں اور637ارب روپے لوڈشیڈنگ کی مد میں مزید دیے جا رہے ہیں۔

خان صاحب نے کہا کے تمام محب ِ وطن لوگ متحد ہوجائیں اس کرپشن مافیا کے خلاف اور اس ملک کی جان چھڑوائیں ان لٹیروں اور ظالموں سے۔تقریب کے اختتام پر ٹی پارٹی دی گئی اور عبدالقدیر قریشی صاحب نے سب مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔