کراچی (جیوڈیسک) وزیراعظم نوازشریف نے کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منعقعدہ ایوارڈز تقریب سے خطاب میں کہا کہ اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی معیشت کا آئینہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2013 میں جب حکومت سنبھالی تو دہشتگردی اور معاشی بحران کا سامنا تھا مگر اب حالات بدل چکے ہیں ، پاکستان اسٹاک ایکسچنج کا انڈیکس 19 ہزار سے 40 ہزار کی حد عبور کرچکا ہے اب دنیا مانتی ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج دنیا کی 10 بہترین اسٹاک مارکیٹوں میں سے ایک ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ توانائی بحران پر قابو کے لئے بھرپور کوششیں کررہے ہیں یہی وجہ ہے کہ اب ملک کے چپے چپے میں بجلی کے کارخانے نظر آرہے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا صنعتوں کو 100 فیصد بجلی دی جا رہی ہے ۔ سال 2018 تک پورے پاکستان میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا ریلوے اور پی آئی اے اب بہتر کام کر رہے ہیں ۔ ریلوے کی اپ گریڈیشن کی ضرورت ہے تا کہ گڈز ٹرانسپورٹ بہتر ہو ۔ مستقبل میں گوادر کو ریل ٹریک کے ذریعے پورے ملک سے جوڑ دیا جائے گا ۔ پی آئی اے میں اگلے 10 دن کی بکنگ ہوتی ہے اس کا مطلب ہے کہ پاکستان ترقی کررہا ہے ۔
وزریر اعظم کا کہنا تھا کہ کراچی سے لاہور موٹر وے پر کام جاری ہے جبکہ کراچی سے حیدر آباد موٹر وے اگلے سال تک مکمل ہو جائے گا ۔ دوسری جانب گوادر سے خنجر تک موٹروے کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے ۔ ان کا کہنا تھا معاشی ترقی کے لئے ملک بھر میں سڑکوں کا جال بچھا رہے ہیں ۔ بلوچستان کے چپے چپے میں سڑکیں بن رہی ہے جبکہ بلوچستان میں ترقی کا نیا دور شروع ہو چکا ہے ۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس بڑھتا رہا تو ہم بھی اسٹاک ایکسچینج آتے رہے گے۔
وزیر اعظم سے قبل وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور کہا کہ اگلے دوسال میں معاشی ترقی کی شرح سات فیصد ہو جائے گی اور 2018 کے بعد 15 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کی مستحکم معیشت کا اعتراف کر رہے ہیں ، بتیس سال کے بعد نیا کمپنیز قانون لانے والے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی دہشت گردی ، توانائی اور معاشی اصلاحات سے ترقی کی راہیں کھل چکی ہیں۔