راولاکوٹ (احسان الحق) راولاکوٹ کی بعض مساجد میں گستاخانہ سوالوں پر مبنی پمفلٹ تقسیم، انتظامیہ اورحکومت سے شر پسند عناصرکے خلاف کارروائی کامطالبہ،ایک ہفتے کی ڈیڈلائن ،گرفتاریاں عمل میں نہ لائی گئیں توشدیداحتجاج کریں گے اورکسی بھی راست اقدام سے گریزنہیں کریں گے۔
تفصیلا ت کے مطابق گزشتہ روزجمعہ کی صبح جامع مسجدجامعہ غوثیہ (کچہری) مسجدمرکز القدس،مسجدتعلیم القرآن (ہجیرہ اڈہ)میںایک خط چھوڑاگیاہے جس میں ایک پمفلٹ برآمدہوااس پمفلٹ میں نبی کریمۖ کی ذات،قرآن اوردیگراسلامی تعلیمات کے متعلق گستاخانہ سوالات درج کیے گئے ہیں۔پمفلٹ میں نبی کریمۖ کی تضحیک کی گئی ہے۔
قرآن کریم اوراللہ کی ذات برگستاخانہ سوالات درج کیے گئے ہیں۔علماء کرام ،نمازیوں اورعوام الناس نے انتظامیہ اورحکومت سے مطالبہ کیاہے کہ ایسے عناصرکو فی الفورگرفتارکیاجائے جواسلام کے متعلق گستاخانہ رویہ اپنائے ہوئے ہیں اورایساکرکے وہ خوداسلام کوسمجھنانہیں چاہ رہے بلکہ مسلمانوں کے جذبات کوبھڑکاکرحالات خراب کرناچاہتے ہیں۔
علماء کرام،عوام الناس نے کہاہے کہ ایک ہفتے کے اندراگرنامعلوم شرپسندعناصرکے خلاف کارروائی نہ کی گئی تومذہبی سیاسی جماعتیں اورعوام الناس مل کربھرپوراحتجاج کریں گے اورکسی راست اقدام سے گریزنہیں کریں گے۔
علماء کرام اورعوامی حلقوں نے خدشہ ظاہرکیاہے کہ گزشتہ دوماہ سے کشمیرمیں جاری آزادی کی تحریک کومتاثرکرنے اورآزادکشمیرمیں گزشتہ جمعہ تحفظ ناموس رسالتۖ کے زیراہتمام یکجہتی ریلی پروگرام اورہندوستان کوکشمیریوں پرظلم وستم پربازرہنے کے حوالے سے پیغام دیاگیاتھاجس میں اتحادبھی کیاگیاتھاکہ ہم کشمیرکی آزادی کیلئے سب سے پہلے قربانی پیش کریں گے ۔اس کے تناظرمخالف تحریک شروع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی اقداراورنبی کریمۖ کی ذات پرکوئی کمپرومائزنہیں کیاجائے گانبی کریم ۖ کی گستاخی کرنے والے عناصرکوبے نقاب کیاجائے اوران کے خلاف توہین رسالت ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیاجائے ۔نبی کریم ۖ کی ذات پرکسی کاکوئی اختلاف نہیں آپۖ کی تضحیک وگستاخی کے لیے تمام امت مسلمہ ایک ہیں۔
انتظامیہ اورذمہ داراداران کو ڈیڈلائن کی گئی ہے جس میں کہاگیاہے کہ گستاخانہ پمفلٹ تقسیم کرنے والے شرپسند عناصر کو جلداز جلد گرفتارنہ کیا گیا تو راست اقدام سے گریزنہیں کریں گے۔