وزیرآباد (عقیل احمد خان لودھی) وزیر مملکت برائے پانی وبجلی چودھری عابد شیر علی نے کہا ہے کہ نندی پور پاور پلانٹ میں ملوث افراد کو ایف آئی اے کے حوالے کریں گے ، آئیل ٹینکرز کی آمد و رفت دیگرریکارڈ 3جگہوں پر موجود ہوتاہے اورالحمد و للہ محفوط ہے تاہم ایک جگہ سے ریکارڈ کو ضائع کرنے کی مذموم کوشش کرنے والے افراد کو کسی صور معاف نہیں کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گیپکو ہیڈ کوارٹر میں میڈیا نمائندگان کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ واقعہ کا فرانزک آڈٹ کروایا جائے گا، معاملہ کی شفاف تحقیقات کیلئے 2 کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں، چیف ایگزیکٹو آفیسر جینکوکی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی 3 دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی جبکہ دوسری اعلیٰ سطحی کمیٹی 15 دن کے اندر اندر اس معاملہ کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے گی ۔وزیر مملکت نے کہا کہ نندی پور پاور پلانٹ میںسے متعلقہ تما م ریکارڈ محفوظ ہے اور ریکارڈ کو جلانے اور ضائع کرنے کی خبریں حقائق کے منافی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پلانٹ چائنہ کے کنٹریکٹر کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت سالانہ مرمت کے کاموں کی وجہ سے عارضی طور پر بند ہے 27 ستمبر تک پلانٹ کی پہلی ٹربائن چلا دی جائے گی جبکہ اکتوبر کے آخر تک پلانٹ پوری طرح سے کام کرنا شروع کر دے گا۔انہوں نے کہا کہ15دن کے اندر اندر انکوائری کمیٹیوں کی رپورٹس منظر عام پر لائی جائیں گی اور میڈیا اور عوام الناس سے کے سامنے پیش کی جائیں گی اور کسی بھی سطح پر ملوث افراد کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں بھرتی جائے گی۔چوہدری عابد شیر علی نے کہا کہ معاملہ کی شفاف تحقیقات کیلئے ابھی کچھ چیزیں میڈیا کے سامنے لانا مناسب نہیں ہے کیونکہ اس سے ابھی یہ قبل از وقت ہو گا اور اس سے ملزموں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے قائد میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں ملک کو اندھیروں سے نکال کر روشنیوں کے سفر کی طرف رواں دواں ہیں اسی وجہ سے ہمارے سیاسی مخالفین پاکستان کی ترقی اور ہماری کامیابیوں سے خائف ہیں۔ اس موقع پرجوائنٹ سیکرٹری پانی و بجلی ضرغام خاں، چیف ایگزیکٹو گیپکو چوہدری محمد اکرم، صدر مسلم لیگ یوتھ ونگ گوجرانوالہ شعیب بٹ، جی ایم آپریشن ہارون الرشید، چیف انجینئرز خالد پرویز، غضنفر عباس رضوی، ڈی جی ایچ آر اینڈ ایڈمن انور سعید کیلوی،مینجر ایڈمن ذیشان ستار، پاکستان واپڈا ہائیڈرو ورکر یونین کے ریجنل جنرل سیکرٹری ولی الرحمن خاںسمیت گیپکو افسران ،یونین عہدیدران و ملازمین کی کثیر تعداد موجود تھی۔