پولینڈ (جیوڈیسک) بین الاقوامی پیرالمپک کمیٹی کا کہنا ہے وہ اس امر کی تفتیش کر رہی ہے کہ الجزائر کی خواتین کی گول بال ٹیم امریکہ اور اسرائیل کے خلاف میچوں کے لیے ریو کیوں نہیں پہنچ سکی۔
الجزائر کی ٹیم کے سات ارکان مبینہ طور پر ٹرانسپورٹ کے مسائل کی وجہ سے مقررہ وقت پر نہیں پہنچ سکیں۔
تاہم اس حوالے سے شک و شبہات پائے جاتے ہیں الجزائر کی ٹیم اسرائیل کے خلاف میچ کا بائیکاٹ کرنا چاہتی تھی کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان عرصہ دراز سے کشیدگی پائی جاتی ہے۔
گول بال کے کھیل میں بصارت سے محروم کھلاڑیوں کے لیے اس میں استعمال ہونے والی گیند میں گھنٹیاں ہوتی ہیں۔
الجزائر نے جمعے کو امریکہ اور سنیچر کو اسرائیل کے خلاف میچ کھیلنا تھا، اور ٹیم کی رکن سات کھلاڑیوں نے پولینڈ میں جاری ایک ٹریننگ کیمپ کے بعد گذشتہ پیر کو ریو پہنچننا تھا۔
بین الاقوامی پیرالمپک کمیٹی کا کہنا ہے ٹیم کا کہنا ہے کہ وہ بس پکڑنے میں ناکام رہیں جس کی وجہ سے ان کی فلائیٹ بھی مس ہوگئی۔ مبینہ طور پر وہ الجزائر میں عوامی چھٹی کی وجہ سے دوبارہ بکنگ نہیں کروا سکیں۔
آئی پی سی کے ترجمان کریگ سپینس نے بتایا: ’انھوں نے ہمیں جو کچھ بتایا وہ دلچسپ ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ان کے پاس ریو پہننے کے لیے پانچ دن تھے، جو کہ اچھا خاصا وقت ہے۔ میرے ساتھ ماضی میں ایسا ہوچکا ہے اور عموما آپ 24 گھنٹوں میں یہاں پہنچ سکتے ہیں۔‘
گول بال کے کھیل میں بصارت سے محروم کھلاڑیوں کے لیے اس میں استعمال ہونے والی گیند میں گھنٹیاں ہوتی ہیں
دوسری جانب اسرائیلی اخبار ٹائمز کا کہنا ہے کہ الجزائر کی غیرموجودگی ’اسرائیل سے ساتھ میچ سے اجتناب کرنا ہوسکتا ہے۔‘
اخبار میں اسرائیلی پرالمپک کمیٹی کے سربراہ ڈینی بن ابو کا بیان ہے کہ ’یہ ایک انتہائی شرم کی بات ہے کہ سیاست پیرالمپکس میں بھی ٹپک چکی ہے۔‘
آئی پی سی کا کہنا ہے کہ وہ حقائق کا جائزہ لیں گے اور اس کے مطابق اگلا قدم اٹھائیں گے۔
کریگ سپینس کا کہنا تھا کہ ’جیسا کہ بہت سارے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ ایک سیاسی احتجاج ہے، ہم ان کے خلاف کوئی اقدام کر سکتے ہیں۔‘
’یہ معمولی سزا بھی ہوسکتی یا ہم گول بال ٹیم کو خارج کر سکتے ہیں۔‘ امریکہ اور اسرائیل کو میچ کھیلے بغیر ہی 0-10 کے سکور کے ساتھ میچ کے فاتح اور تین، تین پوائٹس بھی دیے گئے ہیں۔